پاکستان میں پہلی مرتبہ یومیہ ایک لاکھ سے زائد افراد کی ویکسینیشن کی گئی، اسد عمر

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2021
وفاقی وزیر منصوبہ اسد عمر نے کووڈ-19 ویکسین کیلئے لوگوں کی جانب سے رجسٹریشن کو خوش آئند قرار دیا— فوٹو: اے ایف پی
وفاقی وزیر منصوبہ اسد عمر نے کووڈ-19 ویکسین کیلئے لوگوں کی جانب سے رجسٹریشن کو خوش آئند قرار دیا— فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ یومیہ ایک لاکھ سے زائد افراد کی ویکسینیشن کی گئی جبکہ مجموعی طور پر 21 لاکھ لوگوں کو ویکسین دی جا چکی ہے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز ایک روز میں ایک لاکھ سے زائد ویکسینیشن کی گئی۔

مزید پڑھیں: کورونا ویکسین کی قیمت طے نہ کرنے پر کابینہ سیکریٹریز کو شوکاز نوٹس جاری

وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ روز ایک لاکھ 17 ہزار 852 ویکسین دی گئیں جس کے بعد مجموعی طور پر 21 لاکھ افراد کو ویکسین دے دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو رجسٹریشن کراتے ہوئے دیکھنا خوش آئند ہے اور اگر 40سال سے زائد عمر کے لوگوں نے رجسٹریشن نہیں کرائی تو ان کی رجسٹریشن کے لیے حوصلہ افزائی کریں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے پیر کو 40 سے 50 سال کی عمر کے تقریبا ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کی رجسٹریشن کھولنے اور 50 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو واک ان ویکسینیشن سہولت کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسد عمر نے کہا تھا کہ 40 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد منگل سے اپنا ویکسینیشن کے لیے اندراج کرا سکتے ہیں۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بھی کہا تھا کہ 27 اپریل کو ایک دن میں 1لاکھ 17ہزار سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں دی گئیں۔

انہوں نے پاکستان کو موصول ہونے والی کووڈ-19 ویکسینوں کی کھیپ کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جون تک آنے والی ویکسین میں سے 78 فیصد حکومت نے خریدی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ ویکسین کی ایک خوراک وائرس کے پھیلاؤ میں نمایاں کمی لانے کیلئے کافی

اسد عمر نے اس سے قبل اپریل میں کہا تھا کہ حکومتی مراکز پر 13 لاکھ پاکستانیوں کو ویکسین لگا دی گئی ہے۔

ویکسی نیشن کی مہم کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل سلطان نے 31 مارچ کو تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان میں ویکسین کی 8 لاکھ سے زائد خوراکیں دی جا چکی ہیں اور ہم اس مہم کو مزید تیزی سے آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

پاکستان کی ویکسی نیشن کی مہم رواں سالک فروری میں اس وقت شروع ہوئی تھی جب وزیراعظم کے دفتر میں پروفیسر رانا عمران سکندر کو وزیر اعظم عمران خان کی موجودگی کو ویکسین لگائی گئی تھی اور ویکسین لگوانے والے پہلے ڈاکٹر بن گئے تھے۔

وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا تھا کہ میں اپنی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جس نے فوری طور پر کام کرتے ہوئے ویکسین درآمد کی، ہم ویکسین کی فراہمی پر چین کے بھی شکر گزار ہیں۔

مثبت پیشرفت

حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منگل کو ریکارڈ تعداد میں لگائی گئی ویکسین کو مثبت پیشرفت قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ وفاقی وزیر کی ٹویٹ کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور وفاقی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعداد ویکسین لگوانے کے حوالے سے مختلف عمر کے گروپوں پر لگائی گئی پابندیوں کے خاتمے کی بدولت حاصل کی گئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں پہلی مرتبہ کورونا سے 200 سے زائد اموات ریکارڈ

انہوں نے کہا کہ ہم نے بار بار بطور حکومت اور ایک عام شہری کی حیثیت سے کہا کہ عمر کی پابندی ختم کردی جانی چاہیے اور جو بھی ویکسین لگونا چاہتا ہے، آپ کو اس کو ویکسین لگانی چاہیے۔

انہوں نے سوال کیا کہ ویکسین لگوانے کے خواہشمند دیگر شہری ویکسین کی دستیابی کے باوجود اس سہولت سے 'محروم' کیوں رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک لاکھ 17 ہزار لوگوں کی ویکسی نیشن کو اچھی پیشرفت سمجھتے ہوئے اسے سراہتا ہوں اور وفاقی حکومت سے عمر کی پابندی کو ختم کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آج ہم نے جو اعدادوشمار حاصل کیے ہیں، ہم ان کو ڈیڑھ لاکھ، دو لاکھ اور ڈھائی لاکھ تک لے جا سکتے ہیں، جتنا زیادہ لوگ ہمارے پاس آئیں گے، اتنے زیادہ لوگوں کو ہم ویکسین لگا سکیں گے۔

انہوں نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کووڈ-19 ویکسین کی فراہمی کے معاملات حل کریں اور مارکیٹوں اور سرکاری ہسپتالوں میں اس کی دستیابی کو یقینی بنائیں، انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ پی آئی اے کی خصوصی پرواز کو ویکسین لانے کے لیے چین روانہ کیا گیا اور کہا کہ وفاقی حکومت کو اسی طرح کی مزید پروازیں بھیجنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ججز کیلئے لگژری ہوٹل کو کووڈ-19 ہسپتال میں منتقل کیے جانے پر تنازع

سندھ حکومت کے ترجمان نے اس بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) پر عمل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ آبادی کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو ویکسین لگانے کے لیے 'اجتماعی سوچ' اور 'ہم آہنگی' کی ضرورت ہے۔

'کووڈ۔19 کے خلاف جنگ جیتنا واحد آپشن ہے'

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں اب تک 10 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے صوبے میں حفاظتی ٹیکوں کے مراکز کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے کووڈ-19 ویکسینوں کی خریداری کے لیے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے ہیں اور یہ مشکل حالات ہیں لیکن ہم اس قومی چیلنج سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہیں۔

وزیراعلیٰ نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اور اپنے اہلخانہ کے تحفظ کے لیے ایس او پیز پر عمل کریں، ان غیر معمولی حالات میں حکومت کی حمایت کریں تاکہ آپ کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ۔19 کے خلاف جنگ جیتنا واحد آپشن ہے، معاشرے کے ہر طبقے کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پوری طرح اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: ایران نے جزوی طور پر سرحد بند کردی

عثمان بزدار نے کہا کہ ان کی حکومت نے ان شہروں میں بھی زیادہ سخت پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں مثبت کیسز کی شرح 8فیصد سے زیادہ ہے، حکومت آکسیجن کی فراہمی کی مسلسل فراہمی کو بھی یقینی بنائے گی اور آکسیجن سیلنڈروں پر ناجائز منافع کمانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کی تباہ کاریاں جاری ہیں جہاں پہلی مرتبہ ایک روز میں وبا سے 200 سے زائد اموات ریکارڈ کی گئیں۔

کورونا سے متعلق سرکاری ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پاکستان میں مزید 5 ہزار 292 افراد کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا جبکہ 201 مریض انتقال کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ نے 'اسپوتنک فائیو' ویکسین فروخت کرنے کی اجازت دے دی

وائرس کی تشخیص کے لیے گزشتہ روز مجموعی طور پر 49 ہزار 101 ٹیسٹ کیے گئے جس میں نتائج مثبت آنے کی شرح 10.7 فیصد رہی جبکہ فعال کیسز 88 ہزار 207 تک پہنچ چکے ہیں۔

ملک میں مجموعی طور پر اب تک کورونا وائرس نے 8 لاکھ 10 ہزار 231 افراد کو متاثر کیا ہے جن میں سے 17 ہزار 530 زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں