جسمانی طور پر فٹ ہونا متعدد بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے اور اب انکشاف ہوا ہے کہ اس سے کووڈ 19 سے بھی تحفظ مل سکتا ہے۔

یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

یونیورسٹی آف ٹورنٹو ڈیلا لانا اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کارڈیو ریسیپٹری (دل اور تنفس کے نظام) فٹنس کووڈ 19 سے تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ جسمانی طور پر فٹ افراد میں کووڈ 19 سے موت کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج میں ایک زبردست بات یہ سامنے آئی کہ ایسے تمام افراد جو جسمانی طور پر زیادہ متحرک ہوتے ہیں، انہیں کووڈ سے زیادہ بہتر تحفظ حاصل ہوتا ہے۔

طبی جریدے جرنل پلوس ون میں شائع تحقیق کے دوران یوکے بائیو بینک اسٹڈی کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جس میں 2690 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

تحقیق میں ساری توجہ اس بات پر دی گئئی ہے کہ کووڈ سے متاثر ہونے اور موت کا خطرہ جسمانی فٹنس سے کس حد تک کم ہوسکتا ہے۔

محققین نے جسمانی فٹنس اور کووڈ سے متاثر ہونے کے خطرے کے درمیان تو کوئی نمایاں تعلق دریافت نہیں کیا، تاہم موت کے خطرے میں کمی واضح تھی۔

تحقیق میں شاممل افراد کی عمریں 49 سے 80 سال کے درمیان تھیں اور ڈیٹا میں ان افراد کی فٹنس کی درجہ بندی بھی کی گئی تھی۔

محققین نے دریافت کیا کہ معتدل ورزش سے بھی کووڈ سے موت کے خطرے میں کمی آجاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے ایسے افراد جو کبھی ورزش نہ کرتے ہوں، اب معمولی جسمانی سرگرمیوں کو بھی عادت بنالیں تو ان کو فائدہ ہوسکتا ہے یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمر کے ساتھ جسمانی سرگرمیاں کم ہوجاتی ہیں، تاہم اگر اپنی عمر کے گروپ کے مطابق فٹ ہیں تو آپ کو اس وبائی بیماری کے خلاف فائدہ ہوسکتا ہے۔

اس سے قبل اپریل 2021 میں امریکا کے کیسر پیرامینینٹی فونٹانا میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ ہر ہفتے 150 منٹ تک ورزش کرنے والے افراد کے مقابلے میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد میں کووڈ 19 کے نتیجے میں موت کا خطرہ دگنا زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران لگ بھگ 50 ہزار کے قریب افراد کے میڈیکل ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا جن میں جنوری سے اکتوبر 2020 کے دوران کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی تھی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسمانی طور پر متحرک نہ رہنے والوں میں کووڈ 19 سے ہسپتال میں داخلے کا امکان بھی ورزش کرنے والوں کے مقابلے میں دگنا زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ جو لوگ سست طرز زندگی کے عادی ہوتے ہیں ان میں کووڈ 19 سے آئی سی یو میں پہنچنے کا خطرہ جسمانی طور پر فٹ مریضوں کے مقابلے میں 73 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے دریافت کیا کہ جسمانی طور پر متحرک نہ رہنا کووڈ 19 کے مریضوں میں عمر کے بعد خطرہ بڑھانے والے چند عناصر میں سے ایک ہے۔

درحقیقت ان کا کہنا تھا کہ کسی حد تک جسمانی طور پر سرگرم رہنا بھی کووڈ 19 کی سنگین شدت کا خطرہ کم کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نتائج سے صحت مند طرز زندگی کی اہمیت کا اظہار ہوتا ہے بالخصوص جسمانی سرگرمیوں کی اہمیت کا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ ورزش کو معمول بناتے ہیں ان کا کووڈ 19 کو شکست دینے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، جبکہ سست طرز زندگی کے عادی افراد کو بدترین نتائج کا سامنا ہوسکتا ہے۔

محققین کے مطابق ہفتے میں 5 دن 30 منٹ روزانہ معتدل رفتار سے چہل قدمی کووڈ 19 کے خلاف حیران کن تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے برٹس جرنل آف اسپورٹس میڈیسین میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں