گلیکسو اسمتھ کلائن (جی ایس کے) اور سنوفی کی نئی کووڈ 19 ویکسین کے ابتدائی ٹرائل کے نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں۔

اس ویکسین کے بارے میں پہلے توقع کی جارہی تھی کہ اسے 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران ریگولیٹری منظوری مل جائے گی، مگر معمر افراد میں مضبوط مدافعتی ردعمل پیدا کرنے میں ناکامی پر اسے التوا میں ڈال دیا گیا تھا۔

جی ایس کے نے بتایا کہ ویکسین کے ٹرائل کے دوسرے مرحلے میں وائرس کو ناکارہ بنانے والے مضبوط اینٹی باڈی ردعمل ہر عمر کے گروپس میں سامنے آیا ہے اور صحت کو کوئی خطرہ بھی سامنے نہیں آیا، جس کے بعد آخری مرحلے کے ٹرائل کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔

جی ایس کے شعبہ ویکسین کے صدر روجر کونر نے بتایا کہ ہمارا ماننا ہے کہ یہ ویکسین کووڈ 19 کے خلاف جاری جدوجہد میں نمایاں کردار ادا کرسکے گی اور تیسرے مرحلے کے ٹرائل کی جانب جلد بڑھ سکیں گے اور ہمارا مقصد سال کے آخر تک ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنانا ہے۔

اس ویکسین کی تیاری کے لیے سنوفی کی سیزنل فلو ویکسین سے ملتی جلتی ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا ہے۔

تیسرے مرحلے کا ٹرائل آنے والے ہفتوں میں شروع ہونے کا امکان ہے جس میں متعدد ممالک کے 35 ہزار بالغ افراد کو شامل کیا جائے گا۔

اس ٹرائل میں ویکسین کے 2 فارمولوں کی آزمائش کورونا وائرس کی مختلف اقسام پر کی جائے گی۔

کمپنی کے مطابق اس توقع ہے کہ ویکسین کے استعمال کی منظوری 2021 کی چوتھی سہ ماہی تک مل جائے گی۔

سنوفی کے عہدیدار تھامس ٹریموفی نے بتایا کہ ٹرائل کے دوسرے مرحلے سے تصدیق ہوتی ہے کہ ویکسین اس وبا کی روک تھام میں کردار ادا کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ متعدد ویکسینز کی ضرورت ہے بالخصوص نئی ابھرتی اقسام کی روک تھام کے لیے زیادہ مؤثر اور بوسٹر ویکسینز کی ضرورت ہے، جسے عام درجہ حرارت میں محفوظ کیا جاسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں