'وائٹ کالر جرائم': نیب کی 3 برس میں 4 کھرب 87 ارب روپے کی وصولی

اپ ڈیٹ 23 مئ 2021
نیب راولپنڈی ریجن نے 290 ارب روپے جبکہ نیب کراچی نے 9 ارب روپے سے زائد کی وصولی کی۔---فائل فوٹو:
نیب راولپنڈی ریجن نے 290 ارب روپے جبکہ نیب کراچی نے 9 ارب روپے سے زائد کی وصولی کی۔---فائل فوٹو:

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے گزشتہ 3 برس میں راولپنڈی ریجن میں وائٹ کالر کرائم کیسز میں 4 کھرب 84 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد کی وصولیاں کی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں سرکاری دستاویزات کا حوالہ دے کر کہا گیا کہ 1999 میں قیام کے بعد سے نیب مجموعی طور پر 714 ارب روپے کی وصولی کرچکا ہے۔

مزید پڑھیں: نیب کی رضاکارانہ واپسی اسکیم کے تحت 20 ارب روپے کی وصولی

سرکاری دستاویز کے مطابق نیب نے وائٹ کالر کرائم کیسز میں 2018-2020 کے دوران 48 کھرب 75 ارب روپے سے زائد کی وصولی کی جبکہ 2020 میں مجموعی طور پر 3 کھرب 23 ارب 78 کروڑ روپے، 2019 میں ایک کھرب 41 ارب 40 کروڑ روپے 2018 میں 22 ارب 17 کروڑ روپے سے زائد کی وصولیاں کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 3 برس کے دوران نیب راولپنڈی ریجن نے 290 ارب روپے جبکہ نیب کراچی نے 9 ارب روپے سے زائد کی وصولیاں کیں۔

علاوہ ازیں دستاویزات میں کہا گیا کہ وائٹ کالر کرائم کیسز میں نیب لاہور ریجن نے 72 ارب روپے، نیب سکھر نے 26 ارب روپے، نیب ملتان نے 4 ارب روپے، نیب بلوچستان نے ایک ارب 17 کروڑ روپے اور نیب خیبر پختونخوا نے 7 ارب روپے سے زائد کی وصولیاں کیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نیب راولپنڈی کو 2018 میں 8 ہزار 57، 2019 میں 8 ہزار 727 اور 2020 میں 4 ہزار 287 شکایات موصول ہوئی تھیں اور تمام شکایات کو جانچ پڑتال کے بعد نمٹا دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب کی افسران کو میگاکرپشن کیسز منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت

نیب کے دستاویزات کے مطابق فی الحال نیب میں کوئی شکایت زیر غور نہیں ہے۔

نیب راولپنڈی نے 2018 میں احتساب عدالتوں میں 213، 2019 میں 233 اور 2020 میں 246 ریفرنسز دائر کیے۔

اسی طرح نیب کراچی کو 2018 میں 561، 2019 میں 11 ہزار 318 اور 2020 میں 6 ہزار 483 شکایات موصول ہوئیں۔

تمام شکایات نمٹائی گئیں اور کوئی شکایت زیر التوا نہیں ہے۔

نیب کراچی نے 2018 میں 46، 2019 میں 28 اور 2020 میں 30 ریفرنس دائر کیے۔

نیب لاہور کو 2018 میں 10 ہزار 211، 2019 میں 14 ہزار اور 2020 میں 5 ہزار 23 شکایات موصول ہوئی تھیں جبکہ اس وقت 757 شکایات پر کارروائی جاری ہے۔

نیب لاہور نے 2018 میں 74، 2019 میں 55 اور 2020 میں 38 ریفرنس دائر کیے۔

نیب خیبرپختونخوا کو 2018 میں 5 ہزار 756، 2019 میں 4 ہزار 397 اور 2020 میں 2 ہزار 474 شکایات موصول ہوئی ہیں اور فی الحال 307 شکایات پر کارروائی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب پر واجب الادا رقم کے سلسلے میں برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن مشکلات کا شکار

نیب خیبرپختونخوا نے 2018 میں 29، 2019 میں 20 اور 2020 میں 9 ریفرنس دائر کیے۔

نیب بلوچستان کو 2018 میں ایک ہزار 191، 2019 میں 836 اور 2020 میں 473 شکایات موصول ہوئی تھیں اور سبھی کو نمٹا دیا گیا۔

نیب بلوچستان نے 2018 میں 13، 2019 میں 17 اور 2020 میں 24 ریفرنس دائر کیے۔

نیب سکھر کو 2018 میں 20 ہزار 575، 2019 میں 26 ہزار161 اور 2020 میں 29 ہزار 208 شکایات موصول ہوئی تھیں اور سبھی کو نمٹا دیا گیا۔

اس نے 2018 میں 89، 2019 میں 108 اور 2020 میں 136 ریفرنس دائر کیے تھے۔

نیب ملتان کو 2018 میں 4 ہزار695، 2019 میں 5 ہزار 555 اور 2020 میں 3 ہزار 63 شکایات موصول ہوئی تھیں اور اس وقت 165 شکایات پر کارروائی جاری ہے۔

اس نے 2018 میں 80، 2019 میں 118 اور 2020 میں 117 ریفرنس دائر کیے۔

جعلی اکاؤنٹس کیسز میں نیب کے چیئرمین (ر) جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت حالیہ اجلاس کے شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ احتساب ادارے نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز میں 23 ارب سے زائد کی وصولی کی۔

انہیں بتایا گیا کہ احتساب عدالتوں میں اب تک 14 ریفرنسز دائر کیے جاچکے ہیں ان میں سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی، لیاقت علی قائمخانی، خورشید انور جمالی، اعجاز ہارون اور بحریہ ٹاؤن کے انتظامیہ کے خلاف مقدمات شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں