وزیر اعظم کی سرکاری تقریبات میں اردو زبان استعمال کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 05 جون 2021
متعلقہ اداروں اور افراد کو وزیراعظم کی ہدایات پر عملدرآمد کے لیے درکار اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
متعلقہ اداروں اور افراد کو وزیراعظم کی ہدایات پر عملدرآمد کے لیے درکار اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

وزیر اعظم عمران خان نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ان کی تمام تقریبات اور پروگرامات میں قومی زبان اردو کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کیے جائیں۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے میں ہدیات جاری کی گئی ہیں کہ وزیراعظم جن بھی تقریبات یا پراگراموں میں شرکت کریں، ان میں اردو زبان کا استعمال کیا جائے۔

مزید پڑھیں: اردو کو بطور سرکاری زبان نافذ کرنے کا حکم

اس سلسلے میں کہا گیا کہ متعلقہ اداروں اور افراد کو وزیراعظم کی ہدایات پر عملدرآمد کے لیے درکار اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے احکامات دیے ہیں کہ ان کے لیے مرتب اور منعقد کیے جانے والے تمام پروگرام، تقاریب، کانفرنس اور ایونٹ آج کے بعد قومی زبان اردو میں مرتب کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی زبان ہمارا فخر ہےاور جب دوسرے ممالک اپنی اپنی قومی زبان استعمال کرتے ہیں تو ہم کیوں نہیں؟۔

شہباز گل نے مزید کہا کہ وزرا اور سرکاری افسران کو بھی ہدایات جاری کی جائیں گی کہ اپنا پیغام و تقاریر اپنی قومی زبان میں عوام تک پہنچائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری عوام کی زیادہ تعداد انگریزی زبان نہیں سمجھتی، عوام کی توہین مت کریں اور وزیراعظم چاہتے ہیں جب بھی کوئی عوام سے جڑا پیغام یا تقاریر نشر ہوں، تو وہ ہماری قومی زبان اردو میں ہوں۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم اس سے قبل سرکاری اداروں سمیت دیگر اہم امور کی انجام دہی کے لیے اردو کے بطور سرکاری زبان استعمال پر زور دیتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 'اردو فلکس' آئندہ سال جنوری میں لانچ ہونے کا امکان

یاد رہے کہ 2015 میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اردو کو سرکاری زبان کے طور پر فوری نافذ کرنے کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی فل بینچ نے اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو آرٹیکل 251 فوری طور پر نافذ کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئین کا اطلاق ہم سب پر فرض ہے.

چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے فیصلہ بھی اردو میں پڑھ کر سنایا تھا۔

مزید پڑھیں: اردو میں عجیب و غریب اضافتوں اور تکرار کا مسئلہ

وفاقی کابینہ نے پاکستان کی قومی زبان اردو کو سرکاری زبان بنانے کے احکامات مئی 2014 میں جاری کیے تھے جن پر ایک سال بعد عملدرآمد شروع کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں