مہاتما گاندھی کی پڑپوتی کو فراڈ کے الزام میں 7 برس قید کی سزا

اپ ڈیٹ 09 جون 2021
عدالت نے آشیش لتا رام گوبن کو  3 کروڑ 33 لاکھ روپے کا فراڈ کرنے کا مجرم قرار دیا—فوٹو: ٹوئٹر
عدالت نے آشیش لتا رام گوبن کو 3 کروڑ 33 لاکھ روپے کا فراڈ کرنے کا مجرم قرار دیا—فوٹو: ٹوئٹر

جنوبی افریقہ کی ایک عدالت نے مہاتما گاندھی کی پڑپوتی آشیش لتا رام گوبن کو 60 لاکھ رانڈ کے فراڈ کے الزام میں 7 برس قید کی سزا سنادی۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 56 سالہ آشیش لتا رام گوبن کو صنعت کار ایس آر مہاراج کے ساتھ دھوکا دہی کا مجرم قرار دیا گیا۔

رپورٹ میں پریس ٹرسٹ آف انڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایس آر مہاراج نے آشیش لتا کو بھارت سے آنے والے سامان کی کسٹم اور درآمدی ڈیوٹیز کلیئر کرنے کے لیے 62 لاکھ رانڈ (لگ بھگ 3 کروڑ 33 لاکھ بھارتی روپے) دیے تھے اور وہ سامان کبھی آیا ہی نہیں۔

مالی مدد فراہم کرنے پر آشیش لتا سے منافع میں سے ایک حصہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ آشیش لتا سیاسی کارکن ایلا گاندھی اور مرحوم میوا رام گوبند کی بیٹی ہیں۔

ایلا گاندھی منی لال گاندھی کی بیٹی ہیں جو مہاتما گاندھی کے چار بیٹوں میں سے دوسرے نمبر پر تھے۔

جنوبی افریقہ کی اسپیشلائزڈ کمرشل کرائم کورٹ کی جانب سے انہیں مجرم قرار دینے اور سزا کے خلاف اپیل کے حق سے بھی محروم کیا گیا ہے۔

آشیش لتا رام گوبن کے خلاف کیس کا ٹرائل 2015 میں شروع ہوا تھا، اس وقت نیشنل پروسیکیوٹنگ اتھارٹی (این پی اے) کے بریگیڈیئر ہنگوانی ملودزی نے کہا تھا کہ انہوں نے ممکنہ سرمایہ کاروں کو راضی کرنے کے لیے مبینہ طور پر جعلی انوائسز اور دستاویزات فراہم کی تھیں کہ بھارت سے لینن کے 3 کنٹینر بھیجے جارہے ہیں۔

اس وقت لتا رام گوبن کو 50 ہزار رانڈ کے عوض ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔

7 جون کو ہونے والی سماعت میں عدالت کو آگاہ کیا گیا تھا کہ لتا رام گوبن اگست 2015 میں نیو افریقہ الائنس فٹ ویئر ڈسٹری بیوٹرز کے ڈائریکٹر ایس آر مہاراج سے ملی تھیں۔

یہ کمپنی کپڑے، لینن اور جوتے درآمد کرکے تیار اور فروخت کرتی ہے۔

ایس آر مہاراج کی کمپنی منافع میں حصہ دینے کی بنیاد پر دیگر کمپنیوں کو رقم بھی فراہم کرتی ہے۔

آشیش لتا رام گوبن نے ایس آر مہاراج کو بتایا تھا کہ انہوں نے ساؤتھ افریقن گروپ نیٹ کیئر کے 3 کنٹینرز درآمد کیا تھا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق این پی اے کی ترجمان نتاشا کارا نے پیر کو بتایا تھا کہ 'آشیش لتا نے کہا تھا کہ انہیں درآمدی لاگت اور کسٹمز کی ادائیگی میں مالی مشکلات کا سامنا ہے اور انہیں بندرگاہ پر سامان کلیئر کرنے کے لیے رقم کی ضرورت ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'آشیش لتا نے ایس آر مہاراج کو مشورہ دیا کہ انہیں 62 لاکھ کی ضرورت ہے، انہیں راضی کرنے کے لیے انہوں نے صنعتکار کو سامان کی خریداری کا دستخط شدہ آرڈر بھی دکھایا تھا'۔

ترجمان کے مطابق اسی مہینے کے آخر میں، آشیش لتا نے انہیں بظاہر نیٹ کیئر انوائس بھیجی تھی اور ثبوت کے طور پر ڈیلیوری نوٹ بھیجا تھا کہ سامان پہنچ چکا ہے اور ادائیگی ضروری تھی۔

نتاشا کارا نے کہا تھا کہ آشیش لتا نے انہیں نیٹ کیئر کے بینک اکاؤنٹ سے مزید تصدیق ارسال کی تھی کہ ادائیگی کی جاچکی ہے۔

آشیش لتا رام گوبن کے خاندان اور نیٹ کیئر کے دستاویزات کی وجہ سے ایس آر مہاراج نے انہیں قرض دینے کے لیے ایک تحریری معاہدہ کیا تھا۔

تاہم بعد میں ایس آر مہاراج کو معلوم ہوا کہ دستاویزات نقلی تھیں اور نیٹ کیئر کے آشیش لتا سے کوئی معاملات طے نہیں ہوئے تھے، جس پر انہوں نے آشیش لتا پر مجرمانہ الزامات لگائے۔

آشیش لتا رام گوبن انٹرنیشنل سینٹر فار نان وائلنس نامی این جی او میں پارٹیسیپیٹو ڈیولپمنٹ انیشیٹو کی بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر تھیں، جہاں انہوں نے خود کو ماحولیاتی، سماجی اور سیاسی کارکن بتایا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں