سندھ کے اسکولوں میں منشیات استعمال ہورہی ہیں، فہمیدہ مرزا

اپ ڈیٹ 09 جون 2021
فہمیدہ مرزا نے وزیراعلیٰ سندھ کو تنقید کا نشانہ بنایا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
فہمیدہ مرزا نے وزیراعلیٰ سندھ کو تنقید کا نشانہ بنایا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزیر اور حکومت کی اتحادی جماعت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی رہنما فہمیدہ مرزا نے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ٹریکٹر ٹرالی پر مریضوں کو ہسپتال لایا جاتا ہے اور اسکولوں میں منشیات استعمال ہورہی ہے۔

فہمیدہ مرزا نے ایک بیان میں کہا کہ کل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس سے بہت مایوسی ہوئی، سندھ کے عوام کو اس سے زیادہ مایوسی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتِ سندھ کا رویّہ درست نہیں: فہمیدہ مرزا

انہوں نے کہا کہ بہت افسوس ہوا جب وزیراعلیٰ نے کہا کہ یونین کونسل کی پلاننگ ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ کو زیادہ تکلیف ہو رہی کہ پسماندہ لوگوں کے لیے یہ مشاورت کیوں ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کے ہاتھوں میں جو پیسے چلے جاتے ہیں اس کو حل کرنے کے لیے آئین واضح ہے، اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد ایسا نہیں کہ ریاست کے اندر ریاست ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام ہی سندھ ہیں آپ نہیں، وزیراعلیٰ کو یہ تکلیف ہے کہ وزیراعظم نے غریب عوام کا کیوں سوچا۔

انہوں نے کہا کہ آپ لاڑکانہ اور دادو کے عوام کو انصاف نہیں دے سکے، دادو کے اسکولوں میں بھینسیں بندھی ہوئی ہیں، یہ سندھ نہیں ہے، الیکشن کروا کر جس طرح ان کو لایا گیا وہ ہم بھی جانتے ہیں۔

فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ہر شہر میں آپ کے محل ہیں نجی طیاروں میں آپ سفر کرتے ہیں جبکہ مریضوں کو ٹریکٹر ٹرالی پر ہسپتال لایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: فریال تالپور نے میرے گھر پر حملے کروائے، فہمیدہ مرزا کا الزام

انہوں نے انکشاف کیا کہ سندھ کے اسکولوں میں منشیات چل رہی ہے، سب کو پتا ہے وہ منشیات کس کی سرپرستی میں چل رہی ہے، آپ اچھے طریقے سے جانتے ہیں اس میں کون کون ملوث ہے۔

حکومت سندھ سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک کھرب روپے ایک سال میں سندھ کو ملے مگر وہ کہاں خرچ ہوئے، ایک روپیہ کسی جگہ پر آپ نے نہیں لگایا مگر 13 سال پوری طاقت کے ساتھ حکمرانی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ ہیں آپ سندھ نہیں ہیں، عوام سندھ ہیں یہ تو حکمران ہیں، سندھ کابینہ کے ارکان کا لائف اسٹائل تو دیکھ لیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں