برف جیسا گاڑھا پراسرار سفید جھاگ انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کے ایک کینال میں پانی کی سطح پر پھیل گیا ہے۔

جکارتہ کے علاقے مارونڈا میں مشرقی برساتی کینال میں حالیہ برسوں کے دوران اس طرح کا جھاگ عموماً بارشوں کے سیزن میں نظر آتا ہے۔

اس جھاگ کی وجہ کیا ہے وہ تو مکمل طور پر واضح نہیں مگر سیال فضلے بشمول گھروں میں استعمال ہونے والے ڈیٹرجنٹ اور کارخانوں سے خارج ہونے والے مواد کو اس کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔

انڈونیشیا میں گرین پیش کے رکن عطا رشیدی کے مطابق حالیہ دنوں میں کینال میں جھاگ کی حقیقی وجہ تو واضح نہیں، مگر اس کی سب سے عام وجہ ممکنہ طور پر جکارتہ میں دریا میں گھروں کے فضلے اور کچرے کو ڈالنا ہے۔

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

انہوں نے بتایا کہ بارش کے موسم میں عموماً دریا میں اوپری بہاؤ بڑحنے سے پلاسٹک کا کچچرا اور دیگر مواد ایک جگہ اکٹھا ہوجاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر کے اندر پانی کے صفائی کا نظام درست کیا جانا چاہیے جبکہ کچرا پھینکنے پر سخت سزائیں دی جانی چاہیے۔

حکومت کی جان سے پہلے جال پھیلا کر کچرے کو سمندر میں جانے سے روکا جاتا تھا اور سطح پر موجود چیزوں کو اٹھانے کے لیے ٹیموں کو تعینات کیا جاتا تھا۔

مگر جکارتہ کے دریاؤں کی آلودگی میں حالیہ مہینوں میں طبی فضلے جیسے فیس ماسک کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے۔

ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جکارتہ کے 2 دریاؤں میں کچرے میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی وجوہات میں فیس ماسک، دستانے اور حفاظتی سوٹس ہیں۔

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

جکارتہ کی آبادی ایک کروڑ سے زیادہ ہے اور اسے فضائی آلودگی، سڑک پر بہت زیادہ ٹریفک، سیلاب اور دیگر وجوہات کے باعث مشکلات کا سامنا ہوا ہے۔

اس شہر کو ماحولیاتی اعتبار سے خطرے سے دوچار چند بڑے شہروں میں سے ایک خیال کیا جاتا ہے، جس کی وجہ وہاں کا ناقص فضائی معیار اور زلزلے کے خطرات ہیں۔

ان وجوہات کے باعث انڈونیشین حکومت نے دارالحکومت کو جکارتہ سے جزیرے جاوا کے ایک جزیرے میں منتقل کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں