کراچی: 7سالہ بچے کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرنے پر عدالت برہم

اپ ڈیٹ 26 جون 2021
عدالت نے ضمانتی مچلکوں کے عوض بچے اور والدین کی ضمانت منظور کر لی —
عدالت نے ضمانتی مچلکوں کے عوض بچے اور والدین کی ضمانت منظور کر لی —

کراچی: کراچی کی مقامی عدالت نے 7 سالہ لڑکے کے خلاف نوعمر بچی سے زیادتی کے ارادے سے اغوا کا مقدمہ درج کرنے پر پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی۔

پولیس نے 26 مئی کو کورنگی انڈسٹریل ایریا سے 13 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے ارادے سے اغوا کرنے کے الزام میں 7سالہ شعیب اور اس کے والدین ریشماں اور شیمان علی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

مزید پڑھیں: لاہور: کم سن بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا سگا بھائی گرفتار

ہفتے کے روز نابالغ لڑکا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ضلعی اور سیشن جج(شرقی) فائزہ خلیل کے سامنے پیش ہوا اور مذکورہ مقدمے میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر ضمانت دینے کی استدعا کی۔

جج نے معاملے میں کمسن نابالغ لڑکے کے خلاف مقدمے کے اندراج پر پولیس پر سختی برہمی کا اظہار کیا اور 10ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی۔

ان کے وکیل اسد المانی نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ذاتی دشمنی کی بنا پر ان کے کم عمر موکل کے خلاف مقدمہ درج کیا، جبکہ وہ اس سنگین نوعیت کے حامل جرم کو انجام دینے میں کوئی کردار ادا نہیں کرسکتا۔

جج نے بچے کے والد اور والدہ کی 30ہزار روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد: 11 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار

عدالت نے مقدمے کی سماعت عبوری ضمانت کی تصدیق تک 5 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے اگلی تاریخ پر تفتیشی افسر کو مقدمے کی پولیس فائل کے ساتھ طلب کر لیا ہے۔

شکایت کنندہ کے مطابق اس کی 13 سالہ بیٹی 6 مئی کو اس کے گھر سے لاپتہ ہوگئی تھی اور اس نے الزام لگایا ہے کہ اس جوڑے اور ان کے بیٹے نے زیادتی کے ارادے سے اسے اغوا کیا تھا۔

ان کے خلاف کورنگی انڈسٹریل ایریا پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 365-بی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں