لوگوں کے قدوقامت مختلف اقسام کے ہوتے ہیں اور کسی کے لمبے یا چھوٹے قد میں موروثی جینز اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

مگر قد کا معاملہ کافی پیچیدہ ہوتا ہے، طبی مسائل، ہارمونز کی کمی اور کئی عناصر بھی اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔

قد میں جینز کا کردار

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ جینز کسی فرد کے قد کے تعین میں کردار ادا کرنے والا سب سے اہم عنصر ہے۔

ایک عام اصول تو یہ ہے کہ کسی فرد کے قد کی پیشگوئی اس کے والدین کے قد کو دیکھتے ہوئے کی جاسکتی ہے۔

اگر والدین کا قد لمبا یا چھوٹا ہے تو زیادہ امکان یہی ہے کہ آپ کا قد ماں اور باپ کے قد کے درمیان کہیں ہوسکتا ہے۔

مگر ضروری نہیں کہ ایسا ہو کئی بار کسی بچے کا قد والدین اور دیگر رشتے داروں سے زیادہ لمبا بھی ہوتا ہے یا اس سے الٹ یعنی چھوٹا بھی ہوسکتا ہے۔

اس کی وجہ جینز سے باہر کے چند دیگر عناصر کا قدوقامت میں کردار ہے جو بچپن اور لڑکپن میں اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

غذا

مناسب غذا بچپن میں نشوونما کے اہم برسوں میں انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔

صحت کے لیے فائدہ مند غذائی اشیا پر مبنی خوراک سے کسی فرد کا قد جینز کے تعین کردہ قد سے زیادہ بڑھ سکتا ہے، اس کے مقابلے میں ناقص غذا قد کو چھوٹا رکھنے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

صنف

ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر لڑکوں کی نشوونما ابتدا میں لڑکیوں کے مقابلے کچھ سست روسی سے ہوتی ہے جس کی وجہ دونوں کے بلوغت کے اہم مراحل میں فرق ہے۔

مجموعی طورپر ایک بالغ مرد کا قد بالغ خاتون کے مقابلے میں اوسطاً 5.5 انچ زیادہ ہوتا ہے۔

ہارمونز کی کمی

بلوغت کی عمر پر پہنچنے کے بعد ہارمونز جسمانی نشوونما کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں، جن میں تھائی رائیڈ ہارمونز، ہیومین گروتھ ہامرنز، ایسٹروجن اور ٹسٹوسیٹرون قابل ذکر ہیں۔

ان ہارمونز میں کسی بھی طرح کی خرابی نشوونما کے ساتھ ساتھ قد پر بھی اثرانداز ہوتی ہے۔

تھائی رائیڈ کے مسائل کے شکار بچوں کا قد والدین کے مقابلے میں کم رہنے کا امکان بڑھتا ہے۔

البتہ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ ہارمونز کے مسائل کے باعث کسی کا قد اوسط سے زیادہ بڑھ جائے۔

کیا قد میں اضافہ ہوسکتا ہے؟

مجموعی طور پر ایسا کوئی طریقہ نہیں جس سے کسی فرد کے قد میں اضافہ کای جاسکے۔

ہر فرد کی پیدائش پر جینز یہ تعین کرنے میں مدد کرتے ہیں کہ اس کا قد کتنا ہوسکتا ہے مگر چند دیگر عناصر جیسے غذائی کمی یا طبی امراض سے بھی تبدیلی آسکتی ہے۔

بچپن میں ہارمونز کے مسائل کا علاج کسی حد تک قد پر مرتب مضر اثرات کو ریورس کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

تاہم بلوغت میں پہنچنے کے بعد ایسا ممکن نہیں ہوتا اور کسی دوا یا سپلیمنٹ کے استعمال سے اس میں اضافہ نہیں ہوسکتا۔

بچن میں اچھی غذا پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے جس کا فائدہ جوانی میں صرف اچھے قد کی صورت میں نہیں بلکہ متعدد امراض کا خطرہ کم کرنے کی صورت میں ملتا ہے۔

کھڑے ہونے کا ناقص انداز اور ورزش نہ کرنا بھی قد کو چھوٹا دکھانے کا باعث بنتے ہیں اور ان کو درست کرنا کسی حد تک قد میں اضافہ کرسکتا ہے (کم از کم دیکھنے میں)۔

تبصرے (0) بند ہیں