لڑکوں کو سخت دل سمجھا جاتا ہے، ان سے نرمی کی امید نہیں رکھی جاتی، عدنان ملک

اپ ڈیٹ 06 جولائ 2021
لڑکوں کو جذبات سے عاری سمجھا جاتا ہے—اداکار
لڑکوں کو جذبات سے عاری سمجھا جاتا ہے—اداکار

ماڈل و اداکار عدنان ملک کا کہنا ہے کہ پاکستانی سماج میں مرد حضرات سے پائے جانے والے بعض تصورات یا ان سے رکھی جانے والی توقعات کی وجہ سے ان میں ذہنی مسائل پیدا کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔

عدنان ملک نے ڈیجیٹل چینل انڈس نیوز کے شو ’دی کافی ٹیبل‘ میں میزبان منا ملک سے سماجی دباؤ کے تحت مرد حضرات کی جانب سے مردانگی ثابت کرنے کے لیے ان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بات کی۔

عدنان ملک نے کہا کہ پاکستان جیسے ممالک کے معاشروں میں لڑکوں کے حوالے سے ابتدائی طور پر ہی غلط تصور پائے جاتے ہیں، ایسے معاشروں میں لڑکوں کے لیے ’نیلے‘ جب کہ لڑکیوں کے لیے ’گلابی‘ رنگ کو مختص کردیا جاتا ہے۔

عدنان ملک کے مطابق بہت سارے مرد حضرات میں خطرناک طریقے سے مردانگی کو ثابت کرنے کا رجحان سماجی رسموں و روایات کی وجہ سے آتا ہے۔

اداکار کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ملک میں لڑکوں کی اس طرح پرورش کی جاتی ہے کہ انہیں نرم دل انسان بننے ہی نہیں دیا جاتا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جب لڑکے چھوٹے ہوتے ہیں تو ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مشکل کام کریں گے، بہادری سے مسائل کا سامنا کریں گے اور انہیں رونے اور حساس دل ہونے کا موقع تک نہیں دیا جاتا۔

اداکار کے مطابق جب لڑکے کم عمر ہوتے ہیں اور کسی مسئلے پر کمزور دکھائی دیتے ہیں تو انہیں بزرگ افراد ہی طعنہ دیتے ہیں کہ وہ مرد ہیں مرد بن کر حالات کا مقابلہ کریں، وہ لڑکیوں کی طرح کمزور نہ ہوں۔

عدنان ملک کے خیال میں پرورش سے لے کر ہی لڑکوں کی اس طرح پرورش کی جاتی ہے کہ وہ بڑے بن کر سماجی دباؤ کے تحت ہی خطرناک مردانگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

اداکار کے مطابق لڑکوں سے متعلق سماج اور لوگوں میں غلط خیالات کی وجہ سے ان کی پرورش درست انداز میں نہیں کی جاتی، ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سخت دل ہوں گے اور کمزور نہیں پڑیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ لڑکوں کے حوالے سے خیال کیا جاتا ہے کہ وہ حساس اور جذباتی نہیں ہوتے اور اسی وجہ ہی یہ بھی تصور کیا جاتا ہے کہ وہ خواتین کی عزت نہیں کرتے اور ایسی پرورش کیے جانے کے باعث ہی وہ جارحانہ رویہ اختیار کرلیتے ہیں جو ان کی ذہنی صحت کو متاثر کرتا ہے۔

انہوں نے دلیل دی کہ بچپن میں لڑکوں کو صرف لڑکوں سے ہی کھیلنے کی اجازت دی جاتی ہے اور مردانگی کو صرف مرد حضرات سے ہی جوڑ دیا گیا ہے جب کہ خواتین میں بھی اتنی ہی غیرت ہوتی ہے جتنی مرد حضرات میں ہوتی ہے۔

عدنان ملک نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان رسم و رواج کو تبدیل کرکے معاشرے کے دونوں افراد یعنی مرد و خواتین کو جوڑ دیا جائے اور لڑکوں کو لڑکیوں کی عزت کرنا بھی سکھایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں