کراچی: کلفٹن کے فلیٹ سے فلپائنی خاتون کی لاش برآمد

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2021
خاتون شادی شدہ تھیں لیکن حال ہی میں اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کی تھی — فائل فوٹو: شٹراسٹاک
خاتون شادی شدہ تھیں لیکن حال ہی میں اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کی تھی — فائل فوٹو: شٹراسٹاک

کراچی کے علاقے کلفٹن کے ایک فلیٹ سے ایک فلپائنی خاتون کی لاش برآمد ہوئی جنہیں قتل کیا گیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق علاقے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) پیر شبیر حیدر نے بتایا کہ 32 سالہ شیلا کی لاش اپر گزری کے ایک فلیٹ سے ایک دوسری فلپائنی خاتون نے برآمد کی جو اسی عمارت میں رہائش پذیر تھیں۔

مذکورہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ شیلا نامی خاتون گزشتہ 7 ماہ سے تنہا فلیٹ میں مقیم تھیں اور دل کے عارضے میں مبتلا تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں گھر سے ماڈل کی تشدد زدہ لاش برآمد

بعد ازاں لاش کو جناح پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ خاتون کو گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے، جبکہ جسم پر زخموں کے نشان اور کندھے کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ خاتون شادی شدہ تھیں لیکن حال ہی میں اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کی تھی، وہ کراچی میں گھروں میں کام کاج کے لیے غیر ملکی ملازمائیں فراہم کرنے والی ایک کمپنی سے وابستہ تھیں۔

بعد ازاں قونصلیٹ جنرل آف فلپائنز کے ایک عہدیدار کی شکایت پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

ایک اور افسر نے شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ متاثرہ خاتون اپنے وطن واپس جانا چاہتی تھیں جس کے لیے انہوں نے قونصل خانے سے رابطہ بھی کیا تھا، تاہم کورونا پابندیوں کے سبب وہ بیرونِ ملک نہیں جاسکیں۔

غیرت کے نام پر جوڑا قتل

دوسری جانب سہراب گوٹھ میں نام نہاد غیرت کے نام پر ایک مرد اور ایک خاتون کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق نور خان گوٹھ میں 35 سالہ شاہدہ گل کے گھر میں گھس کر انہیں اور 40 سالہ غلام رسول کو قتل کیا گیا جن کی لاشوں کو میڈیکولیگل کارروائی کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں غیرت کے نام پر نوجوان لڑکا اور لڑکی قتل

سہراب گوٹھ کے ایس ایچ او محبوب الہٰی نے بتایا کہ غلام رسول مویشیوں کا بیوپاری تھا جس کے شاہدہ گل کے ساتھ گزشتہ 7 برس سے مراسم تھے، جو بیوہ اور 5 بچوں کی ماں تھی۔

پولیس نے یہ بھی بتایا کہ خاتون کا تعلق خیرپور جبکہ مرد کا تعلق شکارپور سے تھا جس کی 2 بیویاں اور بچے بھی تھے۔

پولیس کو معلوم ہوا کہ ان کی دوستی سے ان کے رشتہ دار خوش نہیں تھے اور خاتون کا سب سے بڑا بیٹا ماں سے اختلاف ہونے کے بعد گھر چھوڑ کر چلا گیا تھا، جس کا 4 سال سے کچھ اتا پتا نہیں۔

نادرا کا ایک اور عہدیدار گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 40 لاکھ جعلی شناختی کارڈز کے اجرا کی تحقیقات میں نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ایک عہدیدار کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ایف آئی اے ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم کا نام عبد العزیز عباسی ہے جو نادرا میگا سینٹر ڈیفنس میں بحیثیت ڈیٹا انٹری آپریٹر کام کرتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'عسکریت پسندوں' کو شناختی کارڈ جاری کرنے پر 2 نادرا عہدیدار گرفتار

انہوں نے بتایا کہ محمد امین اور معراج فہیم الدین نامی 2 افراد بھی گرفتار کیے گئے ہیں۔

ملزم امین نے جعلی دستاویزات کے ذریعے خود کو پاکستانی ظاہر کر کے نادرا حکام اور ایجنٹ فہیم الدین کو 30 ہزار روپے دے کر قومی شناختی کارڈ حاصل کیا تھا۔

ایف آئی اے کی تحقیقات میں نادرا عہدیداران سمیت 13 ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں