وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دو روزہ دورے پر چین روانہ ہوگئے

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2021
یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلی سطح کے تبادلے کا حصہ ہے، دفتر خارجہ - فائل فوٹو:اے پی
یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلی سطح کے تبادلے کا حصہ ہے، دفتر خارجہ - فائل فوٹو:اے پی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی کی دعوت پر چین کے دو روزہ دورے پر بیجنگ روانہ ہوگئے۔

چین روانگی سے قبل اپنے ایک ویڈیو پیغام میں وزیر خارجہ نے بتایا کہ دورے کے دوران ان کی چین کے وزیر خارجہ اسٹیٹ قونصلر وانگ ژی کے ساتھ ملاقات ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ’سیکریٹری خارجہ و دیگر سینئر افسران میرے ہمراہ ہیں، ہم اعلیٰ چینی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کا از سر نو جائزہ لیں گے‘۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملاقات میں دو طرفہ اسٹریٹیجک ایجنڈا زیر بحث آئے گا اور ہمیں افغانستان اور علاقائی صورتحال پر ایک دوسرے کے تاثرات جاننے کا موقع ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس دورے میں سی پیک منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت اور آئندہ کے لائحہ عمل پر ہماری تفصیلی نشست ہو گی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس دورے سے ہمارے دو طرفہ برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک چین دوستی، جو اپنی ساتویں دہائی میں داخل ہو چکی ہے وہ آنے والے وقتوں میں اپنا رنگ دکھائے گی۔

قبل ازیں دفتر خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیر خارجہ 23 جولائی سے 24 جولائی تک چین کا دورہ کریں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلے کا حصہ ہے‘۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ 3 روزہ دورے پر عراق پہنچ گئے

اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ دونوں فریقین باہمی تعلقات کو بڑھانے، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت تعاون، دفاعی اور سلامتی تعاون کورونا ویکسین، انسداد دہشت گردی اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ دورہ پاک چین 'ہر موسم کی حکمت عملی پر مبنی شراکت داری' کو مزید مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا اور چین کے ساتھ متعدد امور پر اسٹریٹجک کمیونکیشن اور ہم آہنگی کو بڑھائے گا۔

دفتر خارجہ نے نشاندہی کی کہ رواں سال پاکستان اور چین سفارتی تعلقات کے 70 سال منا رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ’اس جشن کو منانے کے لیے 100 سے زائد پروگراموں کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے جن میں اب تک 60 سے زائد تقاریب کا انعقاد کیا جا چکا ہے، ان تقریبات نے روایتی دوستی میں تازہ جذبے اور گرم جوشی کو بڑھانے میں بے حد مدد فراہم کی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ کا عالمی برادری سے برابری کی بنیاد پر ویکسین کی فراہمی کا مطالبہ

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور چین قریبی دوست اور مضبوط شراکت دار ہیں‘۔

مزید کہا گیا کہ ’وقت کے آزمائے ہوئے پاک چین تعلقات بے مثال باہمی اعتماد، افہام و تفہیم اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں‘۔

دونوں فریق مشترکہ مستقبل قریب میں پاکستان اور چین کی کمیونٹی کی تعمیر کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں