امریکا: چینی محققین کے خلاف ویزا فراڈ کے الزامات ختم کرنے کی کارروائی شروع

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2021
اس سے قبل ایف بی آئی کے ماہرین کی ایک رپورٹ میں انکشاف پر وکیل دفاع نے مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ - فوٹو:رائٹرز
اس سے قبل ایف بی آئی کے ماہرین کی ایک رپورٹ میں انکشاف پر وکیل دفاع نے مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ - فوٹو:رائٹرز

امریکی جسٹس ڈپارٹمنٹ نے ٹیکنالوجی کی منتقلی کی روک تھام کے لیے اپنے ’چین سے متعلق اقدام‘ کے تحت ویزا فراڈ کے الزام میں گزشتہ سال گرفتار ہونے والے چینی محققین کے خلاف تمام الزامات ختم کرنے کی کارروائی شروع کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ڈیوس اسکول آف میڈیسن میں آنے والے محقق تانگ جان جن کا جیوری ٹرائل پیر کو شروع ہونا تھا، کو گزشتہ سال جولائی میں اپنی فوجی وابستگی چھپانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

مشرقی ضلع کیلیفورنیا کی امریکی ضلعی عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے استغاثہ نے کہا کہ وہ فرد جرم کو خارج کرنے اور مقدمے کی سماعت کو ختم کرنے کے لیے کارروائی کر رہے ہیں تاہم اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

مزید پڑھیں: امریکا اور اس کے اتحادیوں کا چین پر ’بدنیتی پر مبنی‘ سائبر سرگرمیوں کا الزام

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایف بی آئی کے ماہرین کی ایک رپورٹ میں انکشافات پر وکیل دفاع نے پیر کے روز مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ماہرین کی رپورٹ میں سوال اٹھایا گیا تھا کہ کیا فوجی یونیورسٹیز اور ہسپتالوں میں چینی طبی سائنس دانوں کے لیے ’ملٹری سروس‘ سے متعلق ویزا درخواست واضح ہے یا نہیں۔

کم از کم پانچ چینی محققین کو اس معاملے پر گزشتہ سال گرفتار کیا گیا تھا اور دو اب بھی جیل میں ہیں۔

سول لبرٹیز کے گروپس، جیسے امریکن سول لبرٹیز یونین اور ایشین لا کاکس، نے ان کیسز کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ چین کے مخالف تعصب کی عکاسی کرتے ہیں۔

وکیل دفاع کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکلوں کا اصل جرم امریکا اور چین کی سیاست پر چل رہا ہے۔

جسٹس ڈپارٹمنٹ نے چین کی قومی سلامتی کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں تین سال قبل چین سے متعلق اقدام کا آغاز کیا تھا۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب امریکی نائب سیکریٹری برائے خارجہ وینڈی شرمین چین کا دورہ کرنے والے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اب کون کرے گا راج؟ چین یا امریکا؟

وینڈی شرمین ریاستی کونسلر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور دیگر عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔

اس دورے سے مزید تبادلے اور نئے امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی رہنما شی جن پنگ کے درمیان اس سال کے آخر میں ممکنہ ملاقات طے کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

تانگ کی گرفتاری سے قبل انہوں نے سان فرانسسکو میں چین کے قونصل خانے میں پناہ طلب کی تھی۔

اس کیس کے جج نے بعدازاں ایف بی آئی کے انٹرویو کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا کیوں کہ تانگ جوان کو ان کے حقوق نہیں بتائے گئے تھے۔

چین کے ایک اور محقق اور اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں آنے والے اسکالر سونگ چن کے کیس میں جج نے ایسی ہی وجوہات پر ایف بی آئی کو تفتیش ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

جمعرات کے آخر میں حکومت نے سونگ چن کے کیس میں فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں