جانسن اینڈ جانسن ویکسین حقیقی زندگی میں ڈیلٹا قسم کے خلاف مؤثر قرار

07 اگست 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ سنگل ڈوز کووڈ 19 ویکسین کورونا کی زیادہ متعدی اقسام ڈیلٹا اور بیٹا سے سنگین حد تک بیمار اور موت سے بچانے کے لیے بہت زیادہ مؤثر ہے۔

یہ بات جنوبی افریقہ میں ہونے والے ایک کلینکل ٹرائل میں سامنے آئی۔

یہ حقیقی دنیا میں ڈیلٹا کے خلاف جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی افادیت کا اظہار کرنے والی پہلی تحقیق ہے۔

جنوبی افریقہ کی وزارت صحت نے تحقیق کے ابتدائی نتائج جاری کیے جو ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے۔

اس ٹرائل میں جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی ایک خوراک لگ بھگ 5 لاکھ ہیلتھ ورکرز کو استعمال کرائی گئی تھی جن میں کووڈ 19 کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ ویکسین ڈیلٹا سے متاثر افراد کو موت سے بچانے میں 95 فیصد تک مؤثر ہے جبکہ ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 71 فیصد تک کم کرتی ہے۔

اس کے مقابلے میں کورونا کی قسم بیٹا (جو سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں ہی سامنے آئی تھی) کے مقابلے میں اس کی افادیت کچھ کم تھی۔

محققین نے بتایا کہ ہمارا ماننا ہے کہ یہ ویکسین وہی کام کررہی ہے جس کے لیے اسے تیار کیا گیا ہے، یعنی لوگوں کے ہسپتال اور آئی سی یو میں داخلے کی روک تھام اور موت سے بچانا۔

تحقیق کے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ جن افراد کو جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی ایک خوراک استعمال کرنے والے افراد کو بوسٹر ڈوز کی ضرورت نہیں ہوگی۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جن افراد کو ویکسینیشن کے بعد بیماری کا سامنا ہوا (ایسے کیسز کے لیے بریک تھرو انفیکشن کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے)، ان میں سے 96 فیصد مریضوں میں بیماری کی علامات معمولی تھی جبکہ سنگین بیماری یا موت کا سامنا 0.05 فیصد افراد کو ہوا۔

یہ ٹرائل فروری سے مئی 2021 تک جاری رہا تھا۔

یہ نتائج ان لاکھوں افراد کے لیے حوصلہ افزا ہوں گ جن کو جانسن اینڈ جانسن ویکسین استعمال کرائی گئی ہے۔

اس سے قبل سابقہ تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا تھا کہ ایک خوراک والی ویکسین ڈیلٹا قسم کے خلاف زیادہ مؤثر نہیں۔

ویکسین کی افادیت کی لیبارٹری تحقیقی رپورٹس کے نتائج ملے جلے رہے جبکہ ایک اور 2 خوراکوں کے موازنے کے ٹرائل کے نتائج ابھی تک جاری نہیں ہوئے۔

جنوبی افریقہ میں جانسن اینڈ جانسن ویکسین کو استعمال کرنے کی منظوری 2021 میں دی گئی تھی۔

جنوبی افریقہ میں پہلے بیٹا قسم تیزی سے پھیل رہی تھی مگر اب وہاں ڈیلٹا کے کیسز کی تعداد میں حالیہ ہفتوں کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

جنوبی افریقہ میں 80 لاکھ سے زیادہ افراد کو جانسن اینڈ جانسن یا فائزر ویکسین کی کم از کم ایک خوراک دی گئی تھی۔

اس سے قبل جولائی 2021 میں امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں کہا گیا تھا کہ جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ سنگل ڈوز کووڈ 19 ویکسین کورونا کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کے خلاف بہت کم مؤثر ہے۔

اس تحقیق میں بتایا گیا کہ جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی ایک خوراک کی افادیت ڈیلٹا کے خلاف محض 33 فیصد ہے، یعنی ویکسنیشن کے بعد علامات والی بیماری سے 33 فیصد تک تحفظ ملتا ہے۔

جانسن اینڈ جانسن کے ترجمان نے تحقیق کے نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مدافعتی تحفظ کی مکمل تصویر کو بیان نہیں کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ ویکسین سے ڈیلٹا قسم کے خلاف ٹھوس اور مسلسل برقرار رہنے والے مدافعتی سرگرمی پیدا ہوتی ہے۔

مگر اب حقیقی دنیا میں ویکسین کی افادیت پر روشنی ڈالی گئی ہے جس سے یہ کورونا کی متعدی اقسام کے خلاف مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

ٹرائل کے دوران 2 افراد میں بلڈ کلاٹس کا مضر اثر بھی دیکھنے میں آیا تاہم وہ دونوں مکمل صحتیاب ہوگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں