کوئٹہ: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 5 'دہشت گرد' ہلاک

اپ ڈیٹ 12 اگست 2021
انہوں نے کہا کہ 3 مسلح ملزمان اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے — فائل فوٹو / اے ایف پی
انہوں نے کہا کہ 3 مسلح ملزمان اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے — فائل فوٹو / اے ایف پی

کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی کے قریب نیو مری کیمپ کے علاقے میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کے 5 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی کی جانب سے خفیہ اطلاع پر علاقے میں سرچ آپریشن کیا گیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گرد جشن آزادی سے ایک روز قبل شہر کے اہم مقامات پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جس کی اطلاع ملنے پر سرچ آپریشن کیا گیا۔

سی ٹی ڈی اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے کمپاؤنڈ کو گھیرے میں لے لیا اور دہشت گردوں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا لیکن کمپاؤنڈ میں چھپے مسلح افراد نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے سی ٹی ڈی اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: سی ٹی ڈی کی کارروائی میں 5 مشتبہ دہشت گرد ہلاک

علاقے میں ایک گھنٹے تک شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 5 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

سینئر سی ٹی ڈی عہدیدار کا کہنا تھا کہ 'فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے 5 دہشت گرد مارے گئے'۔

انہوں نے کہا کہ 3 مسلح ملزمان اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کمپاؤنڈ سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا جس میں 2 سب مشین گنز، 3 پستول، متعدد دستی بم شامل ہیں جبکہ 2 موٹر سائیکلیں، نقشے اور دستاویزات بھی برآمد کی گئیں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام

دہشت گردوں کی لاشیں سول ہسپتال منتقل کی گئیں جہاں ان میں سے 2 کی شناخت جمیل احمد اور محمد خان کے نام سے کی گئی جبکہ دیگر 3 کی شناخت تاحال نہیں کی جاسکی۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ دیگر مشتبہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ تین روز کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں دو ٹھیلوں اور ایک دکان پر، جہاں قومی پرچم فروخت کیے جارہے تھے، تین دستی بم حملے ہو چکے ہیں۔

حملوں میں ایک شخص جاں بحق اور 5 زخمی ہوئے جبکہ بی ایل اے نے ان دستی بم حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں