عمیر رانا میں پھیپھڑوں کے مسائل کی تشخیص

اپ ڈیٹ 16 اگست 2021
اداکار کے مطابق اب وہ پہلے سے بہتر ہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام
اداکار کے مطابق اب وہ پہلے سے بہتر ہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام

اداکار اور تھیٹر ڈائریکٹر عمیر رانا کے دو میں سے ایک پھیپھڑے میں خون کی ترسیل کی رکاوٹ کے مسئلے کی نشاندہی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے وہ ہسپتال داخل ہیں۔

عمیر رانا نے 15 اگست کو انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا کہ ان میں ’پلمونری ایمبولزم‘ (Pulmonary embolism) کی تشخیص ہوئی ہے۔

اداکار نے ہسپتال کے بستر سے اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 15 دن سے وہ تکلیف اور پریشانی میں ہیں اور انہوں نے متعدد ٹیسٹس بھی کروائے۔

عمیر رانا نے بتایا کہ تین سی ٹی اسکین، ایک ایکسرے اور متعدد بلڈ ٹیسٹ کروانے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ وہ ’پلمونری ایمبولزم‘ کا شکار ہیں۔

انہوں نے مذکورہ مسئلے سے متعلق کوئی وضاحت نہیں کی، تاہم شکر ادا کیا کہ اب وہ بہتر ہیں، ساتھ ہی انہوں نے مداحوں کو ’پلمونری ایمبولزم‘ سے متعلق معلومات انٹرنیٹ پر دیکھنے کا مشورہ دیا۔

’پلمونری ایمبولزم‘ دراصل پھیپھڑوں میں خون کی ترسیل کی رکاوٹ کا ایک سنگین مسئلہ ہے، عام طور پر ایسے مسئلے میں دو میں سے ایک پھیپھڑے کو محفوظ خون کی ترسیل رک جاتی ہے۔

پھیپھڑوں کو خون پہنچانے والی شریان میں متعدد وجوہات کی وجہ سے مذکورہ مسئلہ ہوتا ہے، عام طور پر خون گاڑھا ہوجانے یعنی بلڈ کلاٹس کی وجہ سے بھی یہ مسئلہ ہوتا ہے۔

’پلمونری ایمبولزم‘ ہوجانے سے سانس لینے میں تکلیف، سینے میں درد، پٹھوں میں سوجن اور کھچاؤ سمیت اسی طرح کے دیگر مسائل ہوتے ہیں اور مذکورہ مسئلہ سنگین ہوجانے پر خطرناک نتائج بھی نکل سکتے ہیں۔

یہ واضح نہیں ہے کہ عمیر رانا کو مذکورہ مسئلہ کیوں درپیش آیا اور یہ بھی واضح نہیں ہے کہ ان کا مسئلہ حل کردیا گیا یا پھر ابھی وہ مسئلے کا سامنا کر رہے ہیں؟

تاہم انہوں نے مختصراً واضح کیا کہ اب وہ پہلے سے بہتر ہیں، ساتھ ہی انہوں نے علاج اور ٹیسٹ کرنے والے ہسپتال عملے کا شکریہ ادا کیا۔

اداکار نے مداحوں سے دعا کی اپیل کی اور ساتھ ہی اپنے پڑوسیوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

عمیر رانا نے مذکورہ پوسٹ شیئر کرتے ہوئے زندگی کی اہمیت پر بھی بات کی اور لکھا کہ زندگی انتہائی مختصر ہے، اس لیے بہتر طریقے سے اپنا خیال رکھا کریں۔

عمیر رانا کی پوسٹ پر ساتھی اداکاروں سمیت مداحوں نے کمنٹس کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں