ملک بھر میں 'یومِ عاشور' سخت سیکیورٹی انتظامات میں عقیدت و احترام سے منایا گیا

اپ ڈیٹ 19 اگست 2021
کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو—ا فائل فوٹو / اے ایف پی
کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو—ا فائل فوٹو / اے ایف پی

ملک بھر میں یوم عاشور (10 محرم الحرام) مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا جس کا مقصد میدان کربلا میں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اُن کے جان نثار رفقا کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا۔

ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں سے جلوس برآمد ہوئے، اس دوران کورونا کے پھیلاؤ کی چوتھی لہر سے بچاؤ کے لیے جلوسوں کے لیے قواعد و ضوابط جاری کیے گئے تھے۔

اس موقع پر علمائے کرام و ذاکرین اپنی تقاریر میں حضرت امام حسین کی عظیم اور روشن تعلیمات اور سانحہ کربلا کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا۔

سخت سیکیورٹی میں نکالنے گئے ماتمی جلوسوں میں عزاداروں نے ماتم اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے شہدائے کربلا پر ڈھائے گئے مظالم کو یاد کیا۔

کراچی میں نمائش کے قریب سے مرکزی جلوس گزر رہا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
کراچی میں نمائش کے قریب سے مرکزی جلوس گزر رہا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

جلوسوں کے راستوں میں بڑی تعداد میں نذر و نیاز کا سلسلہ بھی جاری رہا جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جلوس کا فضائی جائزہ بھی لیا۔

کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا جو حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوا، جلوس سے قبل مرکزی مجلس سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کیا، جلوس کے اختتام پر حسینیہ ایرانیاں میں شام غریباں کا آغاز ہو چکا ہے۔

لاہور میں دسویں محرم کا مرکزی جلوس نثار حویلی اندرون موچی گیٹ سے برآمد ہوا جو شام میں کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

مرکزی جلوس چوک رنگ محل مسجد وزیر خان چوہٹہ مفتی باقر سوہا بازار اندرون ٹیکسالی گیٹ اور اندرون بھاٹی سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ میں اختتام پذیر ہوا، جلوس میں شامل عزا داروں نے نوحہ کنی، ماتم اور زنجیر زنی کی جس میں خواتین سمیت بچوں اور بوڑھوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں یومِ عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا، سیکیورٹی کے سخت انتظامات

کوئٹہ میں جلوس اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے — فوٹو: ڈان نیوز
کوئٹہ میں جلوس اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے — فوٹو: ڈان نیوز

کوئٹہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس شہدا چوک علمدار روڈ سے برآمد ہوا جبکہ پشاور میں 10 محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ سید رضوی علی شاہ چڑیکوبان سے برآمد ہوا۔

کراچی میں سخت سیکیورٹی انتظامات

کراچی میں پولیس محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کے لیے مختلف مقامات پر اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے۔

10 محرم الحرام کے مرکزی جلوس کے راستوں اور گزرگاہوں سمیت مرکزی جلوس کی نگرانی اور سیکیورٹی کے لیے مجموعی طور پر پولیس کے 6 ہزار 368 افسران و اہلکار اور ریپڈ رِسپانس فورس کی 3 کمپنیاں موجود تھے جبکہ اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے 90 اسنائپرز مرکزی جلوس کے اطراف اور گزرگاہوں پر تعینات کیے گئے تھے۔

شہر بھر میں مجموعی طور پر کراچی پولیس کے 18 ہزار 823 افسران و جوان اور ریپڈ رسپانس فورس کی 12 کمپنیوں کو عزاداروں کی سیکیورٹی کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔

صدر، وزیر اعظم کے پیغامات

یوم عاشور کے موقع پر صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان نے اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا کہ حضرت امام حسینؓ اور ان کے جانثار رفقا کی شہادت اس پختہ عزم اور صبر و تحمل کی علامت ہے کہ ہمیں ہمیشہ حق و صداقت کا ساتھ دینا چاہیے اور حقیقی نصب العین کے حصول کے لیے اپنی جان قربان کرنے سے بھی ہرگز دریغ نہیں کرنا چاہیے۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے قوم پر زور دیا کہ وہ حضرت امام حسینؓ کی تعلیمات کے مطابق نفرت، بدنیتی اور فرقہ واریت سے بالاتر ہو کر متحد رہے۔

مزید پڑھیں: یومِ عاشور کے موقع پر کراچی میں سخت سیکیورٹی انتظامات

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مذہب، قوم اور ملک کے استحکام کے لیے عزم و حوصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر طرح کی قربانیوں کے لیے تیار رہنا چاہیے کیونکہ دنیا و آخرت میں کامیابی کا یہی واحد راستہ ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے قوم پر زور دیا کہ ہر طرح کے جھوٹ اور بدگوئی کو ترک کر کے سچائی و انصاف کی معاونت کے ذریعے حضرت امام حسینؓ کو خراج عقیدت پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسینؓ آنے والے تمام وقتوں میں ظلم و ستم کے خلاف جدوجہد کے لیے طاقت اور جھوٹ کے خلاف قوت کی علامت بن چکے ہیں۔

عمران خان نے لوگوں پر زور دیا کہ ہمیں حضرت امام حسینؓ کی پیروی کرتے ہوئے حق و صداقت اور انصاف کے اصولوں کی سربلندی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے ہرگز دریغ نہیں کرنا چاہیے۔

صدر و وزیر اعظم نے لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ کورونا وبا سے بچاؤ کے قواعد و ضوابط پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

ذیشان مشتاق Aug 19, 2021 01:32pm
جہلا جب کلہ علم کو ٹھکراتے ہیں علماء دین کو جب بیچ کے کھاجاتے ہیں سفہاء دولت فانی پہ جب اتراتے ہیں جو حسینی ہیں وہ میداں میں نکل آتے ہیں دھجیاں دامن دولت کی اڑا دیتے ہیں باد صر صر کو چراغوں پہ نچا دیتے ہیں