افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان بھی ثالث بننے کو تیار ہے، روس

اپ ڈیٹ 25 اگست 2021
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ روس، افغان مہاجرین کے وسطی ایشیا میں داخلے کے خیال کی مخالفت کرتا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ روس، افغان مہاجرین کے وسطی ایشیا میں داخلے کے خیال کی مخالفت کرتا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ روس، چین، امریکا اور پاکستان، افغانستان میں تنازع کے حل کے لیے ثالث کا کردار ادا کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرگئی لاروف نے کہا کہ 'ہم افغان سرزمین میں امن و استحکام کے قیام لیے پرعزم ہیں تاکہ وہاں سے خطے کو کوئی خطرہ نہ ہو'۔

انہوں نے یہ بھی کیا کہ روس، افغان مہاجرین کے وسطی ایشیا، سابق سویت یونین خطے، میں داخلے کے خیال کی مخالفت کرتا ہے جو روس اور افغانستان کے درمیان واقع ہے جبکہ افغانستان میں امریکی افواج کی موجودگی کی بھی مخالفت کرتے ہیں۔

انہوں نے ہنگری کے دورے میں بریفنگ کے دوران کا کہا کہ 'اگر آپ سوچتے ہیں کہ وسطی ایشیا یا کہیں بھی کوئی ملک ہدف بننے میں دلچسپی رکھتا ہے تاکہ امریکی ان کی خواہشات پوری کریں، مجھے واقعی شک ہے کہ کوئی ایسا کرنا چاہتا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں 'سیاسی تصفیے' کیلئے امریکا کا پاکستان، چین پر زور

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق روس، وسطی ایشیا کے سابق سویت ممالک سے قریبی تعلق رکھتا ہے اور اس خطے کو اپنی دلچسپی کا محور سمجھتا ہے۔

اسلام آباد میں وزیر خارجہ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد امن و استحکام کے لیے جامع سیاسی تصفیہ ہی بہترین راستہ ہے۔

مزید پڑھیں: افغان تنازع کا بھرپور سیاسی تصفیہ چاہتے ہیں، طالبان سربراہ

انہوں نے مزید کہا کہ اس سمت میں کی جانے والی کوششوں کی پاکستان مکمل حمایت کرتا ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی نے یہ بات روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے افغانستان میں صورتحال کے حوالے سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے سرگئی لاروف کو بتایا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان، پاکستان اور خطے کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے روسی ہم منصب کو خطے کے ممالک سے مشاورت کے حوالے سے آگاہ کیا تاکہ افغانستان میں ہونے والی پیشرفت سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر قابو پایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں قیام امن ضروری ہے اور سیاسی تصفیے کی امید ہے، وزیراعظم

بیان میں شاہ محمود قریشی کے حوالے سے کہا گیا کہ پاکستان، افغانستان میں پھنسے غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

افغانستان سے پھانسی دینے کی مستند رپورٹ موصول ہوئی ہیں، مشعل بیشلے

جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی سربراہ کا کہنا تھا کہ انہیں افغانستان میں طالبان کی جانب سے کیے جانے والے سنگین تشدد کی مستند رپورٹس موصول ہوئی ہیں، جن میں شہریوں اور ہتھیار ڈالنے والے سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی 'پھانسی' شامل ہے۔

مشعل بیشلے نے انسانی حقوق کونسل سے اپنے خطاب کے دوران قتل کی تفصیلات نہیں بتائیں لیکن انہوں نے جنیوا فورم سے مطالبہ کیا کہ ایسا میکانزم تشکیل دیا جائے جس سے طالبان کے عمل کی نگرانی کی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا سیاسی تصفیے سے پہلے ہی افغانستان سے فرار کیوں ہوا؟

پاکستان اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی درخواست پر منعقدہ کونسل کے ہنگامی اجلاس میں انہوں نے بتایا کہ خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ طالبان کا رویہ 'ایک بنیادی سرخ لکیر' ہوگی۔

اقوام متحدہ کے آزاد انسانی حقوق کے ماہرین نے مشترکہ بیان میں کہا کہ یہ رپورٹ بھی موصول ہوئی ہے کہ بہت سے لوگ چھپ رہے ہیں کیونکہ 'طالبان نے گھر گھر تلاشی اور جائیدادوں پر قبضہ اور انتقام لینا شروع کردیا ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں