غیر قانونی طور پر پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرنے والے 10 ایرانی گرفتار

01 اکتوبر 2021
ترجمان نے کہا کہ انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل نے تین ٹیمیں قائم کی تھیں جنہوں نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کی — فائل فوٹو: رائٹرز
ترجمان نے کہا کہ انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل نے تین ٹیمیں قائم کی تھیں جنہوں نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کی — فائل فوٹو: رائٹرز

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مقامی افسران اور ایجنٹس کی ملی بھگت سے مبینہ طور پر پاکستانی شناختی دستاویزات حاصل کرنے والے 10 ایرانی شہریوں کو گرفتار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائی کی گئی جس میں 10 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گرفتار کیے گئے ایرانیوں نے حال ہی میں پاکستانی قومی شناختی کارڈز حاصل کیے تھے اور یہ پاکستانی اور ایرانی ایجنٹس کی مدد سے پاکستان کے پاسپورٹ پر قطر جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: غیر قانونی شناختی کارڈز پر81 غیر ملکیوں کے وارنٹ

ترجمان کا کہنا تھا کہ انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل نے تین ٹیمیں قائم کی تھیں جنہوں نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے مشتبہ افراد کو گرفتار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے سینئر افسران و ملازمین کے خلاف تحقیقات و تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

ایف آئی اے ترجمان نے کہا کہ 'قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے اور نادرا کے عہدیداران اور ان کے ایجنٹس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے، حال ہی میں نادرا کے ایک ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا'۔

یہ بھی پڑھیں: شناختی کارڈ، پاسپورٹ کیلئے آئی ایس آئی اور ایم آئی سے کلیئرنس کی تجویز

انہوں نے مزید کہا کہ 'تنبیہ کرنے اور تحقیقات زیر التوا ہونے کے باوجود نادرا کے عہدیداران و ملازمین کی جانب سے مسلسل غیر قانونی شناختی کارڈز جاری کرنا باعث تشویش ہے'۔

ایف آئی آے کی جانب سے تعزیرات پاکستان اور غیر ملکی ایکٹ 1946 کی متعلقہ دفعات کے تحت ایرانی شہریوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ملزمان سے ابتدائی تفتیش کے دوران کچھ انکشافات ہوئے ہیں جس کے بعد ایف آئی اے تحقیقات کا دائرہ کار یونین کونسل کی سطح سے پاسپورٹ آفس حکام تک بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں