کولیسٹرول کی دوا کووڈ سے کسی حد تک موت کا خطرہ کم کرنے میں مددگار

15 اکتوبر 2021
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے والی دوا اسٹیٹنز (Statins) کا استعمال کرنے والے افراد میں کووڈ 19 سے بیمار ہونے پر موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے کے لیے یہ دوا دنیا کی مقبول ترین ادویات میں سے ایک ہے جو خون کی شریانوں کا ورم بھی کم کرتی ہے، جس کے باعث ہی یہ خیال سامنے آیا تھا کہ یہ کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

سوئیڈن کے کیرولینیسکا انسٹیٹوٹ کی اس تحقیق میں سوئیڈش رجسٹرز کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا جو مارچ سے نومبر 2020 تک اسٹاک ہوم کے 45 سال سے زیادہ عمر کے 9 لاکھ 63 ہزار سے زیادہ شہریوں پر مشتمل تھا

نتائج کی بنیاد لوگوں کو تجویز کردہ ادویات، طبی سہولیات اور موت کی وجوہات کا دستیاب ڈیٹا تھی۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ کورونا کی وبا کے دوران دل کی شریانوں سے جڑے امراض اور خون میں چکنائی کی زیادہ مقدار کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے اسٹیٹنز کا استعمال جاری رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ اور اس دوا کے درمیان تعلق کے حوالے سے کنٹرول ٹرائل کی ضرورت ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اسٹیٹنز کے استعمال سے کووڈ 19 سے موت کا خطرہ کچھ حد تک کم ہوجاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ اسٹیٹنز سے کووڈ 19 سے ہلاکت کے خطرے میں کسی حد تک کمی آتی ہے مگر اس تعلق کی تصدیق کے لیے کنٹرول ٹرائلز کی ضرورت ہوگی۔

یہ تحقیق ایک پہلو سے محدود تھی جس میں ادویات کے تجویز کردہ ڈیٹا کو استعمال کیا گیا مگر لوگوں میں دوا کے استعمال کی شرح پر کام نہیں ہوا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل پلوس میڈیسین میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں