ہیٹی: بچوں، خواتین سمیت امریکی عیسائی مشنری کے 17 افراد اغوا

اپ ڈیٹ 17 اکتوبر 2021
آڈیو کے حوالے سے بتایا گیا کہ مشن فیلڈ ڈائریکٹر اور امریکی سفارتخانہ یہ دیکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں—تصویر: اے پی
آڈیو کے حوالے سے بتایا گیا کہ مشن فیلڈ ڈائریکٹر اور امریکی سفارتخانہ یہ دیکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں—تصویر: اے پی

امریکا کے کیریبین ریجن کے ملک ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس میں مقامی گینگ نے بچوں، خواتین سمیت امریکی عیسائی مشنری کے 17 افراد کو اغوا کرلیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اغوا کیے گئے عیسائی مشنری میں ان کے اہلخانہ کے افراد بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ہیٹی میں 7.2 شدت کا زلزلہ، 304 افراد ہلاک

نیویارک ٹائمز اور سی این ین کی رپورٹ کے مطابق عیسائی مشنری کو اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ ایک یتیم خانے کا دورہ مکمل کرکے واپس جار رہے تھے۔

واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ میں کہا کہ اوہائیو سے تعلق رکھنے والی کرسچین ایڈمنسٹریز کی ایک آڈیو میں کہا گیا کہ اس گروپ سے وابستہ ’مرد، عورتیں اور بچے‘ ایک مسلح گروہ کے پاس ہیں۔

آڈیو کے حوالے سے بتایا گیا کہ مشن فیلڈ ڈائریکٹر اور امریکی سفارتخانہ یہ دیکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ اس ضمن میں کیا کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہیٹی: یتیم خانے میں آتشزدگی سے 15 بچے ہلاک

آڈیو میں مغویوں کے حق میں دعاؤں کی بھی اپیل کی گئی جبکہ سی این این نے بتایا کہ متاثرین میں 14 بالغ اور 3 نابالغ شامل ہیں۔

سی این این کے مطابق وہ کروکس ڈیس بوکیٹس علاقے میں یتیم خانے کا دورہ کرنے کے بعد ٹائٹینین جا رہے تھے۔

دی ٹائمز نے مقامی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ مشنریوں کو ایک بس سے ایئر پورٹ کی جانب لے جایا گیا تاکہ گروپ کے کچھ ارکان کو ہیٹی میں کسی دوسری منزل پر جانے سے پہلے چھوڑ دیا تھا۔

ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ امریکی محکمہ خارجہ ان رپورٹس سے آگاہ ہے لیکن ان کی جانب سے تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

مزید پڑھیں: ہیٹی میں زلزلے سے 11 افراد ہلاک

ترجمان نے ایک ای میل میں کہا کہ ’بیرون ملک امریکی شہریوں کی فلاح و بہبود اور حفاظت محکمہ خارجہ کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے‘۔

ہیٹی میں امریکی سفارت خانے نے کاروباری اوقات کے علاوہ تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

ہیٹی پولیس کے ترجمان نے کہا کہ وہ اس معاملے پر معلومات حاصل کر رہی ہیں۔

علاوہ ازیں مسیحی امداد کی وزارتوں نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

امریکا کے کیریبین ریجن کے ملک میں سیاسی تناؤ، حالیہ مہینوں میں اغوا برائے تاوان اور مسلح گینگ کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ہیٹی میں عوام کو بدترین غربت اور قدرتی آفات کا بھی سامنا ہے۔

جولائی میں ہیٹی کے صدر جووینل موئس کو مسلح افراد کے گروپ نے ان کے گھر میں قتل کردیا تھا۔

مقتول صدر کو عوام کی جانب سے بھی مزاحمت کا سامنا تھا، جس کے باعث ان کی حکمرانی کی قانونی حیثیت بھی دھندلا گئی تھی اور 4 سال میں 7 وزرائے اعظم کو تبدیل کردیا گیا تھا اور موجودہ عبوری وزیراعظم کلاوڈے جوزف کو بھی تین مہینے کے اندر اندر تبدیل کرنے کی تجویز تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں