'سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر عملدرآمد کروانا اقوامِ متحدہ کی ذمہ داری ہے'

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2021
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کی 7 دہائیوں کی جبری حکمرانی کے باوجود کشمیری مضبوط ہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کی 7 دہائیوں کی جبری حکمرانی کے باوجود کشمیری مضبوط ہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کا حق خود ارادیت دلائے۔

کشمیر میں بھارتی افواج کے قبضے کی یاد میں یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ اس دن سے بھارت کے غیر انسانی قبضے کے خلاف مزاحمت کی ان گنت قربانیوں کا آغاز ہوگیا تھا جو ابھی تک جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے غیر قانونی قبضے کا مطلب محکوم کشمیریوں کو آزادانہ اپنی خواہشات کے مطابق مستقبل کے تعین سے روکا جانا ہے لیکن بھارتی قابض افواج کی 7 دہائیوں کی جبری حکمرانی کے باوجود کشمیری مضبوط ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیریوں کے دل ہمارے ساتھ دھڑکتے ہیں، صدر مملکت

انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، پاکستان اور دیگر ممالک سے اس تنازع کے حل کے وعدوں کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے خلاف یک طرفہ کارروائی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ بھارت عالمی قوانین، عالمی برادری، کشمیری عوام کی خواہشات کا احترام نہیں کرتا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اس وقت بھارت میں آر ایس ایس نظریات کی حکمرانی ہے جس میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں، اس کی قیادت حکمران جماعت بی جے پی کر رہی ہے جو کشمیریوں کو ان کے تسلیم شدہ حق خود ارادیت کے لیے آواز اٹھانے والے مظلوم کشمیریوں کو دبانے کیلئے مزید ظلم کے راستے اپنا رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی جانب سے عسکری محاصرے، میڈیا بلیک آؤٹ اور دیگر یک طرفہ اور غیر قانونی پابندیوں کو 815 دن گزر چکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان گزشتہ 2 سال سے بھارت کے ان اقدامات کی مخالفت کر رہا ہے، پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ، او آئی سی سمیت ہر فورم پر اور اس کے ساتھ ساتھ دنیا کے اہم رہنماؤں کے ساتھ بھی دوطرفہ طور پر اٹھایا ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر کی آزادی کا ہمارا اور سید علی گیلانی کا خواب بہت جلد پورا ہوگا، صدر عارف علوی

وزیراعظم نے کہا کہ 55 سال میں پہلی مرتبہ کشمیر کا تنازع اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں زیر غور لایا گیا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تین مرتبہ اس تنازع کو اٹھایا جس نے بھارت کی جانب سے اس کے اندرونی معاملے کے جعلی دعوے کا پول کھول دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج انسانی حقوق کی تنظیموں، اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کی جانب سے بھارت کی مذمت اور چھان بین میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن یہ کافی نہیں، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پر امن حل ناگزیر ہے۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بھارت کو باز رکھنے، کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

ظلم و ستم بھی کشمیریوں کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکا، صدر مملکت

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یومِ سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ 27 اکتوبر 1947 کو شروع ہونے والا راج آج بھی برقرار ہے، سات دہائیوں کے دوران بھارتی حکومتوں نے یکے بعد دیگرے کشمیری عوام کو بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا استعمال بشمول ماورائے عدالت قتل، جعلی مقابلے، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں، دوران حراست تشدد، جبری گمشدگیاں، کشمیری قیادت کو نظر بند کرنا، پیلیٹ گنوں کا استعمال اور مکانات کی تباہی بھی کشمیریوں کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکی۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ کشمیری عوام ثابت قدم ہیں اور انہوں نے اپنے لہو سے عزم، حوصلے اور قربانیوں کا ایک شاندار باب تاریخ میں رقم کیا ہے، بھارتی دعووں کے برعکس کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے جو 7 دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی خطے میں امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے، پاکستان بہادر کشمیریوں کی استقامت اور ان کے ناقابلِ تسخیر جذبے کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

بھارتی ظلم کے نتیجے میں کشمیریوں کا عزم مزید پختہ ہوا، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947 کشمیریوں کے لیے ایک تاریک ترین دن کی حیثیت رکھتا ہے، اس روز اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کرنے کی کشمیری عوام کی امنگوں اور آرزوؤں کا گلا گھونٹتے ہوئے بھارت نے غیرقانونی طورپر جموں و کشمیر پر قبضہ کیا تھا، اس غیر قانونی اقدام کی زہرناکی اور دھوکا دہی کی کڑوی یاد انسانیت کے ضمیر کو اب تک کچوکے لگا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلسل محاصرے میں ہیں، ان کی قیادت پابند سلاسل ہے اور ان کے نوجوانوں کو ’چھاپوں اور تلاشی‘ کی کارروائیوں کی آڑ میں مسلسل نشانہ بنایاجارہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو سمجھنا ہوگا کہ جبر واستبداد اور طاقت کے زور پر وہ کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو دبا نہیں سکتا، حقیقت یہ ہے کہ بھارتی بے رحمی، جبر و استبداد کے نتیجے میں منصفانہ جدوجہد کے لیے کشمیریوں کا آہنی عزم مزید مضبوط اور پختہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارتی جبر و استبداد سے دنیا کو مسلسل آگاہ اور بھارت میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت سے خبردار کرتا آرہا ہے، موجودہ دور حکومت میں بھارت میں مسلمانوں کو خوف کی علامت بنا کربدنام کیا گیا، مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں اور نچلی ذات کے لوگوں کو مظالم کا نشانہ بنایاجارہا ہے اور ان سے امتیازی سلوک روا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں