عالمی رہنماؤں کا ماحولیاتی سربراہی اجلاس میں ’انسانیت کو بچانے‘ پر زور

اپ ڈیٹ 02 نومبر 2021
آدھی رات میں صرف ایک منٹ باقی ہے  اور ہمیں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، برطانوی وزیر اعظم — فائل فوٹو: اے پی
آدھی رات میں صرف ایک منٹ باقی ہے اور ہمیں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، برطانوی وزیر اعظم — فائل فوٹو: اے پی

گلاسگو: اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ عالمی رہنماؤں کو ’انسانیت کو بچانے‘ کے لیے کام کرنا چاہیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی تاریخی دو روزہ سربراہی اجلاس ماحولیاتی سمٹ ’سی او پی 26‘ کے لیے 120 سے زائد سربراہان مملکت اور حکومتیں گلاسگو میں اکٹھی ہو رہی ہیں جس کے منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ تباہ کن گلوبل وارمنگ سے انسانیت کے راستے کو علیحدہ کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ ’آدھی رات میں صرف ایک منٹ باقی ہے اور ہمیں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے‘۔

سی او پی 26 کو پیرس معاہدے کی مسلسل عملداری کے لیے اہم قرار دیا جارہا ہے جس میں ممالک نے 2015 میں عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو دو ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے اور محفوظ 1.5 ڈگری کیپ کے لیے کام کرنے کا عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: جی 20 اجلاس میں گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری تک محدود کرنے کا عزم

صنعتی انقلاب کے بعد سے گرمی میں ایک ڈگری تک گرمی میں اضافے کے بعد سے دنیا میں شدید ہیٹ ویوز، سیلاب اور طوفان دیکھے گئے ہیں جبکہ سمندر کی سطح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تباہی کا موجودہ دور ’عالمی تاریخ میں ایک اہم موڑ‘ ہے۔

حکومتوں پر دباؤ ہے کہ وہ اپنے اخراج میں کمی کے وعدوں کو دوگنا کریں تاکہ انہیں پیرس کے اہداف کے مطابق لایا جاسکے اور ترقی پذیر قوموں کے بجلی گھروں کو دھواں سے پاک بنانے کے لیے طویل عرصے سے وعدہ شدہ نقد رقم لگائی جائیں اور مستقبل کے حادثات سے بچا جاسکے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ ’اب یہ کہنے کا وقت ہے کہ: بہت ہوگیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بہت ہوگیا کاربن سے خود کی جان لینا، قدرت کو ایک بیت الخلا کی طرح نہیں سمجھنا چاہیے، ہم اپنی قبریں خود کھود رہے ہیں‘۔

بورس جانسن نے کانفرنس کے ناکام ہونے پر ’قابو میں نہ آنے والے‘ عوامی غصے کی بات کی۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ نے صاف ماحول کی فراہمی کو 'بنیادی انسانی حق' قرار دے دیا

18 سالہ ماحولیاتی مہم چلانے والی گریٹا تھنبرگ، جو ہزاروں دیگر مظاہرین کے ساتھ گلاسگو میں ہیں، کی بات کرتے ہوئے انہوں نے سربراہی اجلاس پر زور دیا کہ وہ فالتو کاموں میں مصروف نہ ہو۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اگر رہنما ’ہماری حدود سے ہٹتے ہیں یا ہمارا اشارہ بھول جاتے ہیں‘ تو نسلیں جو ابھی تک پیدا بھی نہیں ہوئیں ’ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وہ جان لیں گے کہ گلاسگو تاریخی موڑ تھا جو تاریخ کا رخ موڑنے میں ناکام رہا‘۔

چینی، روسی صدر غیر موجود

رہنماؤں نے 2021 کے آخر تک بیرون ممالک نئے کوئلے کے پلانٹس کے لیے فنڈنگ ختم کرنے پر اتفاق کیا جن کا اخراج کسی فلٹرنگ کے عمل سے نہ گزرتا ہو۔

انہوں نے 2021 کے آخر تک کاربن کیپچرنگ ٹیکنالوجی کے بغیر بیرون ملک کوئلے کے نئے پلانٹس کے لیے فنڈنگ ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

اعلیٰ سطح کے سربراہی اجلاس کی تیاریاں متعدد ہائی پروفائل افراد کے ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہوئیں۔

چینی صدر شی جن پنگ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے اپنا ملک نہیں چھوڑا جبکہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن گلاسگو میں نہیں ہوں گے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی غیر متعین وجوہات کی بنا پر پیش نہیں ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں