وفاقی محتسب نے شہری کو نیب سے 14 لاکھ روپے سے زائد کے واجبات دلوا دیے

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2021
بک بائنڈر نے دسمبر 2020 میں وفاقی محتسب کے دفتر کا رخ کیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
بک بائنڈر نے دسمبر 2020 میں وفاقی محتسب کے دفتر کا رخ کیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی محتسب نے 6 سال تک شہری کے واجبات ادا نہ کرنے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو جوابدہ ٹھہرا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفترِ محتسب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی محتسب سید طاہر شہباز کی مداخلت کے بعد کراچی سے تعلق رکھنے والے بک بائنڈر کو بیورو کے لیے خدمات کے عوض بالآخر 14 لاکھ 40 ہزار روپے کے واجبات کی ادائیگی کردی گئی۔

محمد یامین نے فوٹو کاپی اور بک بائنڈنگ کی خدمات کی مد میں واجبات کی ادائیگی میں تاخیر کے خلاف وفاقی محتسب میں شکایت درج کروائی تھی۔

شکایت گزار کی جانب سے نیب کو 2006 سے 2015 تک فوٹو کاپی اور بک بائنڈنگ کی سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: وفاقی محتسب کے پاس شکایات کی تعداد میں اضافہ

شہری نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ بیورو پر ان کے 17 لاکھ 10 ہزار 756 روپے واجب الادا ہیں۔

بک بائنڈر نے اپنی شکایت کے حل کے لیے دسمبر 2020 میں وفاقی محتسب کے دفتر کا رخ کیا تھا۔

نیب نے محتسب کو آگاہ کیا کہ شکایت کنندہ نے کراچی دفتر کے لیے اپنی خدمات انجام دی تھیں جسے ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں رقم ادا کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ بیورو کی جانب سے بدانتظامی ثابت ہونے کے بعد محتسب نے نیب کو ہدایت دی تھی کہ 30 روز میں بک بائنڈر کے واجبات کی ادائیگی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی محتسب نے دس سال سے زیرِ التوا دس لاکھ مقدمات نمٹادیے

چنانچہ ادارے کی جانب سے شکایت گزار کو 14 لاکھ 44 ہزار 863 روپے رقم ادا کردی گئی جبکہ وصول کنندہ نے بھی 6 سال سے زائد عرصے کے بعد نیب سے واجبات وصول ہونے کی تصدیق کی۔

بیان کے مطابق شکایت گزار نے شکایت حل ہونے پر محتسب کا شکریہ ادا کیا ہے۔

محتسب دفتر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے قانون کے مطابق کچھ رقم کی کٹوتی کے بعد تمام تر واجبات ادا کردیے گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں