پنجاب: پولیس کو وزیر کےخلاف زمین پر قبضے کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

03 نومبر 2021
جج نے کہا کہ بظاہر درخواست گزار کی جانب سے ملزم  پر لگائے گئے الزامات قابل سماعت ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
جج نے کہا کہ بظاہر درخواست گزار کی جانب سے ملزم پر لگائے گئے الزامات قابل سماعت ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور کی سیشن کورٹ نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ درخواست گزار کا بیان ریکارڈ کرے اور اگر پنجاب کے وزیر بلدیات میاں محمودالرشید اور دیگر کا جرم قابل سزا ہے تو ان کے خلاف زمین پر قبضے کا مقدمہ درج کیا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حافظ رضوان عزیز نے یہ حکم علامہ اقبال ٹاؤن کے رہائشی عابد انصر خان کی درخواست پر جاری کیا، انہوں نے سی آر پی سی کے سیکشن 22 ’اے‘ اور 22 ’بی‘ کے تحت شکایت درج کرائی تھی۔

درخواست گزار نے وکیل کے ذریعے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ مصطفیٰ ٹاؤن میں واقع اپنے ایک کنال کے پلاٹ پر تعمیرات کر رہے تھے تب محمود الرشید 8 مسلح افراد کے ہمراہ وہاں پہنچے اور مبینہ طور پر جائیداد پر قبضے کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں: میاں محمود الرشید کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کروانے والے 3پولیس اہلکار گرفتار

انہوں نے الزام لگایا کہ علاقے کے معززین کی بروقت مداخلت پر ملزمان جائے وقوع سے فرار ہوگئے لیکن انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

درخواست گزار نے مزید بتایا کہ اس زمین سے متعلق ایک اور کیس لاہور ہائی کورٹ میں بھی زیر التوا ہے۔

سیشن جج نے اپنے تحریری حکمنامے میں کہا کہ درخواست گزار کی کوشش کے باوجود بھی ایس ایچ او مصطفیٰ ٹاؤن نے سی آر پی سی کے سیکشن 154 کے تحت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔

جج نے کہا کہ بظاہر درخواست گزار کی جانب سے ملزم پر لگائے گئے الزامات قابل سماعت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صوبائی وزیر محمودالرشید کے بیٹے پر پولیس اہلکاروں پر تشدد، اغوا کا الزام

انہوں نے ایس ایچ او کو درخواست گزار کا بیان ریکارڈ کرنے اور قابل سزا جرم سرزد ہونے کی صورت میں ایف آئی آر درج کرنے اور قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔

جج نے ایس ایچ او کو مزید حکم دیا کہ جب وہ درخواست گزار کی جانب سے ملزم پر لگائے الزامات سے مطمئن ہو تو اسے گرفتار کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں