راولپنڈی: بھانجی کے ساتھ مبینہ ریپ کے الزام میں 2 افراد گرفتار

اپ ڈیٹ 06 نومبر 2021
شازیہ ساجد نے بتایا کہ وہ لڑکی کو تھانے لے کر آئیں —فائل فوٹو: رائٹرز
شازیہ ساجد نے بتایا کہ وہ لڑکی کو تھانے لے کر آئیں —فائل فوٹو: رائٹرز

راولپنڈی پولیس نے 14 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ ریپ کے الزام میں اس کے 2 ماموں کو گرفتار کرلیا۔

راول ڈویژن کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ضیا الدین نے بتایا کہ مقدمہ ان کی ہدایت پر درج کیا گیا اور مشتبہ افراد کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا۔

مزیدپڑھیں: پنجاب: 9 سالہ بچی کے ریپ، قتل کے 2 مجرمان کو سزائے موت کا حکم

یہ مقدمہ ڈھوک حسو کی یونین کونسل کی کونسلر شازیہ ساجد کی شکایت پر تھانہ رتہ امرال میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 (ریپ کی سزا) کے تحت درج کیا گیا۔

5 نومبر کو درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق خاتون کونسلر نے کہا کہ انہیں ایک لڑکی کے بارے میں اطلاع ملی تھی جو اپنے گھر سے بھاگ گئی تھی اور کسی دوسرے شخص کی رہائش گاہ پر رہ رہی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق ’خاتون کونسلر فوراً گھر پہنچی جہاں انہوں نے لڑکی سے ملاقات کی جو رو رہی تھی اور متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ اس کا کے 2 ماموں اس کا ریپ کرتے تھے۔

شازیہ ساجد نے بتایا کہ وہ لڑکی کو تھانے لے کر آئیں اور درخواست کی کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلامی نظریاتی کونسل نے ریپ کے مجرم کو نامرد بنانے کا قانون غیر اسلامی قرار دے دیا

متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا کہ اس کے دو ماموں اس کے ساتھ ریپ کرتے تھے اور وہ بمشکل اپنے گھر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئی تھی۔

خاتون کونسلر نے بتایا کہ جب لڑکی کا معائنہ کیا تو اس کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لڑکی نے میرے ساتھ متعدد مرتبہ ریپ کے بارے میں سب کچھ شیئر کیا۔

دوسری جانب چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ لڑکی کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد کے حکم پر سی پی ڈبلیو بی کے ڈسٹرکٹ افسر علی عابد نقوی رتہ امرال تھانے پہنچے۔

مزیدپڑھیں: کراچی: 6 سالہ بچی کا ریپ کرنے والا 70 سالہ ملزم گرفتار

انہوں نے کہا کہ لڑکی کا طبی معائنہ کیا جائے گا، لڑکی کو مکمل قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ حالیہ کچھ عرصے سے ملک میں ریپ کے کیسز کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور اس ضمن میں وزیر اعظم عمران خان خود بھی تشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔

گزشتہ ماہ پولیس رپورٹس کے مطابق راولپنڈی کے کہوٹہ اور جاتلی کے علاقوں میں دو الگ الگ واقعات میں دو بچوں کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔

ستمبر میں ایک شخص نے پولیس کو شکایت کی تھی کہ وارث خان تھانے کی حدود میں مدرسے کے استاد نے مبینہ طور پر اس کے چھوٹے بھائی کو ریپ اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

تبصرے (0) بند ہیں