چین میں کووڈ 19 کے علاج کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ دوا دسمبر تک متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق ہینان نارمل یونیورسٹی کے ماہرین نے بتایا کہ وہ منہ کے ذریعے لی جانے والی کووڈ دوا دسمبر تک مارکیٹ میں جاری کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس دوا کا نام ازویوڈائن رکھا گیا ہے جس کے تیسرے مرحلے کے کلینکل ٹرائلز ابھی جاری ہیں۔

یہ ٹرائلز وسطی چین کے صوبے ہینان کے ازینگ زو یونیورسٹی ہاسپٹل میں ہورہے ہیں جبکہ برازیل اور روس میں بھی ٹرائلز پر کام کیا جارہا ہے۔

یہ ایک اینٹی ایچ آئی وی دوا ہے جو خلیاتی سطح پر کورونا وائرس کے خلاف بھی کارآمد ثابت ہوئی۔

چین میں کووڈ 19 کے علاج کے لیے دواؤں کی تیاری کے حوالے سے 3 ٹیکنیکل روٹس پر کام کیا جارہا ہے۔

یہ روٹس خلیات میں وائرس کے داخلے سے روکے، وائرس کی نقول کی روک تھام اور انسانی مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے پر مشتمل ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کئی کمپنیوں نے کووڈ 19 ادویات کی تیاری میں پیشرفت کی ہے جن میں فائزر، مرک اور ایسٹرازینیکا قابل ذکر ہیں۔

چین میں شنگھائی انسٹیٹوٹ آف میٹیریا میڈیکا اور ووہان انسٹیٹوٹ آف وائرلوجی نے مل کر ایک کووڈ دوا وی وی 116 کی تیاری میں پیشرفت کی ہے۔

اس دوا کی افادیت کی جانچ پڑتال کے لیے کلینکل ٹرائل جاری ہے۔

دوسری جانب ایک اور چینی کمپنی کنٹور فارماسیوٹیکل لمیٹڈ نے بھی کووڈ دوا کی تیاری میں پیشرفت کی ہے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو ٹونگ یوزئی نے بلومبرگ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چین میں بہت کم افراد کو کورونا وائرس کا سامنا ہورہا ہے، مگر چین میں بھی مؤثر کووڈ ادویات کی ضرورت دیگر خطوں سے کم نہیں، کیونکہ اس کے بغیر وبا سے قبل کی زندگی کا حصول ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے خدشات موجود ہیں کہ ایک بار چین کی سرحدین کھلنے کے بعد کووڈ یہاں تباہی مچاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قدرتی بیماری سے ملنے والا تحفظ بہت کم افراد کو حاصل ہے اور موجودہ ویکسینز کلینکل ٹرائلز میں وائرس کو پھیلنے ست روکنے میں زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہوئیں۔

کمپنی کی اس تجرباتی دوا proxalutamide کے آخری مرحلے کے ٹرائل امریکا اور برازیل میں ہورہے ہیں۔

اس دوا کو منہ کے ذریعے لیا جائے گا اور بڑی تعداد میں آسانی سے تیار کیا جاسکتا ہے اور قیمت کے لحاظ سے بھی مغربی کمپنیوں کے مقابلے میں سستی ہوگی۔

دوا کی ابتدائی تحقیق برازیل میں ہوئی جس میں دریافت ہوا کہ یہ کووڈ سے معمولی بیماری افراد کو زیادہ بیمار اور موت کا خطرہ کم کرتی ہے۔

کمپنی کے مطابق ابتدائی نتائج کی تصدیق کے لیے امریکا، چین اور دیگر مقامات پر زیادہ بڑے پیمانے پر ٹرائلز کیے جارہے ہیں اور مثبت نتائج پر دوا کی منظوری کی راہ کھل جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں