ریاست کو اے پی ایس طلبہ کے قاتلوں کو معاف کرنے کا کوئی حق نہیں، زرداری

اپ ڈیٹ 16 دسمبر 2021
سابق صدر کہا کہ اس واقعے پر ناصرف شہدا کے اہل خانہ بلکہ ہر باضمیر انسان کا دل خون آلود ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
سابق صدر کہا کہ اس واقعے پر ناصرف شہدا کے اہل خانہ بلکہ ہر باضمیر انسان کا دل خون آلود ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

سابق صدر آصف علی زرداری نے دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان (نیپ) پر عملدرآمد نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست یا حکام کو کوئی حق یا اختیار نہیں کہ وہ آرمی پبلک اسکول کے معصوم طلبہ کو شہید کرنے والے قاتلوں کو معاف کردے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سانحہ اے پی ایس کی 7 ویں برسی پر دیے گئے پیغام میں آصف علی زرداری نے کہا کہ’ نیشنل ایکشن پلان ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کا عہد تھا، بدقسمتی سے قوم سے جو وعدہ کیا گیا وہ پورا نہ ہوا جس کے وجہ سے آج بھی دہشت گرد ہمارے سپاہیوں کو قتل کر رہے ہیں‘۔

سابق صدر نے سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب تک قاتلوں، منصوبہ سازوں،اور ان کے سہولت کاروں کو کٹہرے میں نہیں لایا جائےگا ’قوم شہدا کی مقروض رہے گی‘۔

مزیدپڑھیں:اے پی ایس حملہ کیس: حکومت نے رپورٹ جمع کرانے کیلئے 3 ہفتوں کی مہلت مانگ لی

انہوں نے کہا کہ ’اس واقعے پر نہ صرف شہدا کے اہل خانہ بلکہ ہر باضمیر انسان کا دل اب بھی خون کے آنسو رو رہا ہے‘۔

خیال رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو مسلح دہشت گردوں کی جانب سے کیے جانے والے ملک کی تاریخ کے جان لیوا حملے میں اسکول کے 131 طلبا اور 10 دیگر افراد شہید ہوئے تھے، حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشت گردوں کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا اور شہدا کے اہل خانہ سے وعدہ کیا کہ اگر موقع ملا تو بے رحم دہشت گردوں کو کٹہرے میں لاکر انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے کہا سرزمین کو دہشت گردوں سے اس طرح پاک کریں گے جیسا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں سوات میں کیا تھا۔

حال ہی میں افغان طالبان کی مدد سے حکومت اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ریاست یا حکام کو کوئی حق یا اختیار نہیں کہ وہ اسکول کے معصوم بچوں کے قاتلوں کو معاف کرے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کو للکارنے والے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کرنا ریاست کی رٹ کمزور ہونے کی نشانی ہے۔

مزید پڑھیں: سانحہ اے پی ایس کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا، آرمی چیف

اپنے پیغام میں آصف علی زرداری نے ان جوانوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جو ہزاروں معصوم مرد، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔

انہوں نے ان سپاہیوں کو ’قوم کے بہادر بیٹے‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ،ان سپاہیوں نے مادر وطن کے دشمنوں کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں‘۔

یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ 9 دسمبر کو کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کی جانب سے جنگ بندی کو مزید جاری رکھنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فیصلے پر عمل درآمد کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

ٹی ٹی پی نے ایک بیان میں 6 نکات مبنی معاہدے کی تفصیلات بھی بتائی جو اس کا کہنا تھا کہ 25 اکتوبر کو حکومت کے ساتھ ’اسلامی امارات افغانستان‘ کی سربراہی میں ہوئے مذاکرات کے نتیجے میں ہوا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں