وزیر اعظم کا تجاوزات میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم

اپ ڈیٹ 16 دسمبر 2021
وزیر اعظم عمران خان نے  منصوبوں کو لاہور اور ملک کے مستقبل کے لیے اہم قرار دیا— فوٹو: پی آئی ڈی
وزیر اعظم عمران خان نے منصوبوں کو لاہور اور ملک کے مستقبل کے لیے اہم قرار دیا— فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم عمران خان نے حکومت پنجاب کو ہدایت دی ہے کہ تجاوزات اور غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کی تعمیرات میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق راوی اربن ڈیولپمنٹ اور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ لاہور منصوبے سے متعلق اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے منصوبوں کی تعمیر کے لیے اسمارٹ درخت، بلیو روڈ، اور توانائی کے لحاظ سے مؤثر ماحول دوست مواد کے استعمال پر زور دیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے دونوں منصوبوں کو لاہور اور ملک کے مستقبل کے لیے اہم قرار دیا اور آلودگی کے خاتمے کے لیے تمام شہروں میں گرین اربنائزیشن ماڈل بنانے کا حکم دیا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ ترقیاتی منصوبے عوام کے معاشی و سماجی حالات میں بہتری کےلیے معاون ثابت ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ’تحریک انصاف نے صرف منصوبے مکمل کیے، سندھ میں کوئی بڑا منصوبہ شروع نہیں کیا‘

اس سلسلے میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ’گرین اربنائزیشن منصوبہ آلودگی کے منفی اثرات ختم کرنے میں مدد کرے گا، اس لیے اس طرح کے ماڈلز تمام شہروں میں بنانے چاہیے‘۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نئے منصوبوں میں سرسبز مقامات کی تعمیر اور شہری علاقوں میں اس کی حفاظت ضروری ہے تاکہ اسموگ سمیت آلودگی کے دیگر اثرات سے نمٹا جاسکے۔

انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ راوی ریور فرنٹ اور بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے سے متعلق زمین کی منتقلی پر تیزی سے کام کریں۔

وزیر اعظم نے مزید روز دیتے ہوئے کہا کہ یہ شہری ترقیاتی منصوبے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے شروع کیے گئے ہیں، لہذا اس پر سیاسی وجوہات کی بنا پر تنقید نہیں ہونی چاہیے۔

اس سے قبل اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ دونوں منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور زمین کے حصول کا کام بھی تقریباً مکمل ہونے والا ہے۔

مزید پڑھیں: ملک کا مستقبل 5 سال کی منصوبہ بندی سے نہیں بنتا، وزیراعظم

اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلے سال میں سی ڈی بی میں ایک کھرب روپے کی سرمایہ کاری کی توقع ہے جبکپ راوی ریور فرنٹ اسکیم کے ماسٹر پلان میں ایک ہزار 900 کم لاگت کے ہاؤسنگ یونٹس کو شامل کیا گیا ہے۔

ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین ریٹائرڈ لفٹیننٹ جنرل انور علی حیدر اور پنجاب کے چیف سیکریٹری نے شرکت کی۔

بعدازاں وزیر اعظم عمران خان نے سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کے چیئرمین احسن اظفر سے بھی ملاقات کی، اس دوران وزیر اعظم نے ان سے بی او آئی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے تقرر کے لیے تجویز بھی طلب کی۔

وزیر اعظم نے ڈائریکٹرز کے تقرر کے طریقہ کار تجویز کیے اور بریفنگ کے دوران زیر بحث تمام اقدامات پر عمل درآمد کی ہدایت کی۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم کو بی او آئی میں کی جانے والی اصلاحات اور اس کی تنظیم میں نو کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

سید اختر عباس زیدی Dec 16, 2021 02:30pm
قرض کی پیتے تھے مئے اور سمجھتے تھے کہ ہاں رنگ لائے گی ہماری فاقہ مستی ایک دن مرزا تو قرض کی مئے کا انجام جانتے تھے جسکا اظہار انہوں نے کر دیا مگر ہمارے حکمرانوں کو قرض کے انجام سے کوئی دلچسپی نہیں کہ انہیں کہاں پاکستان میں رہنا ہے ان کے اکاؤنٹ ، جائدادیں، اولادیں سب کچھ تو بیرون ملک ہوتا ہے صرف حکمرانی اور حکمرانی کے مواقع کی استواری کے لئے انہیں پاکستان آنا پڑتا ہے لہذا انہیں کیا غرض کہ قرض کسی ڈیم کی تعمیر کے لئے لیا جا رہا ہے یا کہیں نالی بنانے کے لئے اس ہی سوچ کا مظہر پارکنگ کے لیا گیا قرضہ ہے