لاہور، سکھر ریجن کے سربراہان سمیت نیب کے 5 ڈائریکٹر جنرلز کا تبادلہ

اپ ڈیٹ 24 دسمبر 2021
نیب کی درجہ بندی میں نئے لیکن تجربہ کار بیوروکریٹ جمیل احمد کو شامل کیا گیا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
نیب کی درجہ بندی میں نئے لیکن تجربہ کار بیوروکریٹ جمیل احمد کو شامل کیا گیا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

قومی احتساب بیورو (نیب) میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرتے ہوئے 5 ڈائریکٹر جنرلز کا تبادلہ کردیا گیا جن میں لاہور اور سکھر میں تعینات ضلعی سربراہان بھی شامل ہیں جنہیں واپس ہیڈکوارٹرز بلا لیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور بیورو کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کا تبادلہ قابل ذکر اہم پیش رفت ہے، وہ حالیہ برس سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف اور ان کے بھائی و قائد حزب اختلاف شہباز شریف سمیت ان کے اہل خانہ کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے مقدمات کی پیروی کے پیش نظر شہ سرخیوں میں رہے ہیں۔

بیورو میں ردوبدل کے تحت شہزاد سلیم کا تبادلہ کرتے ہوئے انہیں بیورو کے آگاہی و روک تھام (اے اینڈ پی) ڈویژن میں تعینات کردیا گیا ہے جو ہیڈکوارٹرز میں ہے۔

اسی طرح مرزا محمد عرفان بیگ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماؤں سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سمیت دیگر کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے مقدمات میں خاصے سرگرم تھے، جنرل ڈائریکٹر سکھر کے عہدے سے ان کا تبادلہ کرتے ہوئے انہیں ڈائریکٹر جنرل ترتیب و تحقیق (ٹی اینڈ آر) ڈویژن تعینات کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: افسران کے اچانک تبادلوں، اہم عہدوں کے خالی ہونے سے پنجاب میں گورننس کا بحران

نیب کی درجہ بندی میں نئے لیکن تجربہ کار بیوروکریٹ جمیل احمد کو شامل کیا گیا ہے جو بیورو ہیڈکوارٹرز میں تقرر کے منتظر تھے، انہیں ڈائریکٹر جنرل لاہور تعینات کردیا گیا ہے۔

جمیل احمد سابق وفاقی سیکریٹری سمیت دیگر اہم عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور بیورو میں انہیں ایک مہینہ قبل شامل کیا گیا ہے۔

رابطہ کرنے پر نیب کے ترجمان نے ردوبدل کو ’تاخیر کا شکار معاملہ‘ قرار دیا، کیونکہ اس سے قبل 3 سے 4 سال سے بیورو میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ لاہور کے نئے ڈائریکٹر جنرل جمیل احمد کو قانون اور انصاف کے محکموں میں کام کرنے کا طویل تجربہ ہے اور انہوں نے گزشتہ روز اپنے نئے عہدے پر ذمہ داریاں سنبھالی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں بے نامی فیصلہ ساز اتھارٹی کے سربراہ کے طور پر کام کے دوران جمیل احمد نے وائٹ کالر جرائم کو روکنے کے لیے قانونی فریم ورک بنانے اور اس کا نفاذ کرنے کے ساتھ ساتھ بے نامی (ممنوعہ) ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کی ادارہ جاتی ترقی کا زبردست تجربہ حاصل کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے نیب قوانین میں تبدیلی پر گفتگو کی پیشکش کی ہے، سلیم مانڈوی والا

اس عہدے نے انہیں وائٹ کالر جرائم کی نوعیت اور اس کے اظہار کو سمجھنے، بے نامی جائیدادوں اور ہولڈنگز کی آڑ میں ناجائز طریقے سے حاصل کی گئی دولت کو پارک کرنے کے طریقہ کار کے ساتھ ساتھ تحقیقات، استغاثہ، بازیابی اور بے نامی جائیدادوں کی ضبطی کے حکمت عملی کے پہلوؤں پر کام کرنے کے لیے کافی مواقع فراہم کیے۔

جمیل احمد 1986 میں (پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس) میں ضلعی انتظامی گروپ کے افسر کے طور پر سول سروسز میں شامل ہوئے تھے، انہوں نے گلگت بلتستان میں ہوم سیکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

انہوں نے آزاد جموں و کشمیر کونسل کے انچارج، وفاقی ٹیکس محتسب، سیکریٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا، سیکریٹری برائے وزارت بین الصوبائی روابط اور جوائنٹ سیکریٹری وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں خدمات انجام دیں۔

ردو بدل کے تحت ٹی اینڈ آر ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر خدمات انجام دینے والے مرزا سلطان محمد سلیم کو ڈائریکٹر جنرل سکھر ریجن تعینات کردیا گیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل اے اینڈ پی ڈویژن کے عہدے پر تعینات منصور عالم خان کا تبادلہ بیورو ہیڈکوارٹر کے آپریشن ڈویژن میں کردیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں