شاہین اور رضوان سال کے بہترین کھلاڑی کی سر گارفیلڈ سوبرز ٹرافی کیلئے نامزد

31 دسمبر 2021
سال کے بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ کے لیے رضوان اور شاہین کے ساتھ ساتھ جو روٹ اور کین ولیمسن کو بھی نامزد کیا گیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
سال کے بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ کے لیے رضوان اور شاہین کے ساتھ ساتھ جو روٹ اور کین ولیمسن کو بھی نامزد کیا گیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے سال کے بہترین کھلاڑی کی سر گار فیلڈ سوبرز ٹرافی کے لیے محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی سمیت چار کھلاڑیوں کو نامزد کیا ہے۔

رواں سال قومی ٹیم کے کرکٹرز محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کے لیے انتہائی یادگار رہا اور دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے پاکستان کی فتوحات میں نمایاں کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیں: سال کے بہترین ٹی20 کھلاڑی کے ایوارڈ کیلئے رضوان نامزد، بابر نظرانداز

رضوان نے سال 2021 میں مجموعی طور پر 44 انٹرنیشنل میچوں میں 56.32 کی اوسط سے ایک ہزار 915 رنز اسکور کیے۔

خصوصاً ٹی20 کرکٹ میں رضوان نے راج کیا اور کئی عالمی ریکارڈ توڑتے ہوئے مجموعی طور پر 29 میچوں میں ایک ہزار 326 رنز بنائے۔

اس دوران انہوں نے سب سے یادگار اننگز ٹی20 ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف کھیلی جب پاکستان نے روایتی حریف کے خلاف 152رنز کا ہدف بغیر کسی نقصان کے حاصل کر لیا اور اس میچ میں بھی رضوان نے 55 گیندوں پر 79رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

رضوان نے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی نمایاں کھیل پیش کیا اور 9 ٹیسٹ میچوں میں 45.5 کی اوسط سے 455 رنز بنائے۔

یہ بھی پڑھیں: سال کے بہترین ون ڈے کھلاڑی کے ایوارڈ کے لیے بابر اعظم بھی نامزد

شاہین شاہ آفریدی بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے اور 2021 میں 36 انٹرنیشنل میچوں میں 78 وکٹیں حاصل کیں۔

فاسٹ باؤلر نے بھی ٹی20 کرکٹ بالخصوص بھارت کے خلاف ورلڈ کپ میچ میں یادگار کارکردگی سے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کرایا اور کھیل کے سب سے چھوٹے فارمیٹ میں اس سال 21 میچوں میں 23 وکٹیں لیں۔

شاہین نے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی بہترین کھیل پیش کیا اور 9 ٹیسٹ میچوں میں 17 کی عمدہ اوسط سے 47 وکٹیں اپنے نام کیں۔

انگلینڈ کے کپتان جو روٹ کو بھی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے جہاں ان کے لیے بھی 2021 ایک یادگار سال رہا اور انہوں نے خصوصاً ٹیسٹ کرکٹ میں رنز کے انبار لگا دیے۔

جو روٹ نے سال 2021 میں ٹیسٹ کرکٹ میں ایک ہزار 708 رنز اسکور کیے البتہ وہ 80رنز کے فرق محمد یوسف کا عالمی ریکارڈ نہ توڑ سکے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 7: این سی او سی کی 100فیصد شائقین کے ساتھ میچز کے انعقاد کی اجازت

انہوں نے بھارت کے خلاف سیریز میں یادگار کھیل پیش کرتے ہوئے صرف چار میچوں میں تین سنچریوں سمیت 564 رنز اسکور کیے اور آسٹریلیا کے خلاف جاری ایشز سیریز میں بھی اس وقت انگلینڈ کے سب سے کامیاب بلے باز ہیں۔

انگلینڈ کے کپتان نے اس سیریز کے چنئی ٹیسٹ میں بھارتی باؤلنگ کے خلاف بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے 377 گیندوں پر 19 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 218رنز کی اننگز کھیلی تھی

روٹ نے مجموعی طور پر 18 انٹرنیشنل میچوں میں 6 سنچریوں کی بدولت 58.37 کی اوسط سے ایک ہزار 855 رنز بنائے۔

اس ایوارڈ کے لیے آخری نامزدگی نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کی ہے جنہیں ان کی بیٹنگ سے زیادہ شاندار انداز قیادت کی وجہ سے فہرست کا حصہ بنایا گیا ہے۔

ولیمسن نے رواں سال 16 میچوں میں 43.31 کی اوسط 693 رنز اسکور کیے لیکن ان کا اصل کارنامہ نیوزی لینڈ کو تاریخ کی پہلی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فاتح بنانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کوک کا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

انہوں نے بھارت کے خلاف ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں فاسٹ باؤلرز کے لیے سازگار کنڈیشنز میں پہلی اننگز میں 49 رنز اسکور کیے اور پھر 139 رن کے ہدف کے تعاقب میں بھی 52رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو کامیابی دلائی۔

اپنے شاندار انداز قیادت کی بدولت وہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو ٹی20 ورلڈ کپ کے فائنل میں بھی پہنچانے میں کامیاب رہے اور فائنل میں 43 گیندوں پر 85 رنز کی شاندار باری بھی کھیلی لیکن ان کی یہ اننگز بھی آسٹریلیا کو چیمپیئن کا تاج پہننے سے نہ روک سکی۔

تبصرے (0) بند ہیں