کراچی کے صارفین کے لیے بجلی ایک روپے 7 پیسے فی یونٹ مہنگی

04 جنوری 2022
نیپرا نے گزشتہ ماہ ستمبر کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 3 روپے 75 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا تھا—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
نیپرا نے گزشتہ ماہ ستمبر کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 3 روپے 75 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا تھا—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

نیشنل الیکٹرک پاور ریگیولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اکتوبر2021 کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی کے صارفین کے لیے بجلی فی یونٹ ایک روپے 7 پیسے مہنگی کردی۔

نیپرا نے کے-الیکٹرکے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا، جس کے مطابق مذکورہ اضافہ اکتوبر2021 کی فیول ایڈ جسٹمنٹ کی میں کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 4 روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان

اس اضافے سے کراچی کے صارفین پر ایک ارب 91 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

نیپرا نے کہا کہ صارفین سے اضافہ جنوری 2022 کے بلوں کے ساتھ وصول کیا جائے گا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کے بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق لائف لائن کے سوا کے-الیکٹرک کے تمام صارفین پر ہوگا-

واضح رہے کہ اکتوبر2021 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں نیپرا نے کے-الیکٹرک کی درخواست پر دسمبر میں سماعت کی تھی، جس کے بعد نیپرا نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا-

کے-الیکٹرک نے اکتوبر 2021 کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک روپے 38 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی۔

یاد رہے کہ نیپرا نے گزشتہ ماہ ستمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی کے شہریوں کے لیے ایک ماہ کے لیے بجلی 3 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی تھی، جس کے نتیجے میں صارفین پر دسمبر کے بجلی کے بلوں میں 7 ارب روپے اضافی ادا کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے شہریوں کیلئے بجلی فی یونٹ 3 روپے 75 پیسے مہنگی

کے الیکٹرک نے ستمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 3 روپے 45 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی۔

اس سے چند روز قبل ہی نیپرا نے کے-الیکٹرک کو اکتوبر میں استعمال شدہ بجلی پر 1.08 روپے فی یونٹ ایندھن کی اضافی لاگت وصول کرنے کی اجازت دے دی تھی، اس اضافے سے کے-الیکٹرک کے صارفین پر 2 ارب 46 کروڑ روپے کا بوجھ پڑنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔

کے-الیکٹرک نے نیپرا کو جولائی سے ستمبر کے لیے 5 روپے 18 پیسے اور نومبر کے لیے 32 پیسے اضافے کی درخواست بھی دی تھی، جس پر نیپرا نے کے-الیکٹرک کی جانب سے رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی اور نومبر 2021 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹس کی مد میں مجموعی طور پر بجلی 5 روپے 50 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی دو مختلف درخواستوں پر سماعت کی تھی۔

کے-الیکڑک نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں بجلی کی قیمت میں 5 روپے 18 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی تاہم نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ اس مد بجلی کی قیمت میں 4 روپے 80 پیسے فی یونٹ اضافہ بنتا ہے۔

دوران سماعت کے-الیکٹرک حکام نے بتایا تھا کہ وفاق سے بجلی کی خریداری کے حوالے سے تین معاہدوں پر کام شروع کیا گیا ہے جس کے مطابق سینٹرل پاور پرچیزنگ کمپنی سے 2 ہزار 50 میگاواٹ بجلی خریداری کا معاہدہ کرنے جارہے ہیں اور ٹیرف ڈیفرنشیئل سبسڈی کے حوالے سے مسودہ وزرات خزانہ کو بھجوایا دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کے-الیکٹرک کو 1.08 روپے فی یونٹ ایندھن کی اضافی لاگت وصول کرنے کی اجازت

کے الیکٹرک حکام نے کہا تھا کہ گیس کی خرید وفروخت کا معاہدہ نہ ہونے سے صارف پر کوئی بوجھ نہیں پڑرہا، جس پر وائس چیئرمین نیپرا نے کہا تھا کہ آپ نے عجیب بات کی ہے کہ معاہدہ نہ ہونے سے صارف پر بوجھ نہیں پڑرہا-

ان کا کہنا تھا کہ اگست سے اب تک گیس پریشر میں کمی سے صارفین پر 3 ارب 25 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔

چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی مارکیٹ کو اوپن کرنے جارہے ہیں،کاروباری طبقے کو کسی ایک بجلی کمپنی پر انحصار نہیں کرنا ہوگا، ملک میں بجلی کے شعبے میں ایک انقلاب لارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں