ایشز سیریز: سڈنی ٹیسٹ سنسنی خیز مقابلے کے بعد ڈرا

09 جنوری 2022
جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ نے آخری دو اوورز میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی— فوٹو:
جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ نے آخری دو اوورز میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی— فوٹو:

سڈنی میں بلے بازوں کی بھرپور مزاحمت کی بدولت انگلینڈ ایشز سیریز کا چوتھا ٹیسٹ میچ ڈرا کرنے میں کامیاب ہو گیا اور آسٹریلیا کا سیریز میں کلین سوئپ کا خواب چکنا چور ہو گیا۔

گیارویں نمبر پر کھیلنے والے کھلاڑی جیمز اینڈرسن نے لیگ اسپنر اسٹیو اسمتھ کے آخری اوور کا محتاط انداز سے سامنا کیا، سخت دباؤ میں 388 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ نے 9وکٹوں کے نقصان پر270 رنز بنائے۔

آسٹریلیا پورے میچ کے دوران کھیل کے ہر شعبے میں حاوی نظر آیا اور میچ میں اپنی دونوں اننگز کو ڈکلیئر کیا۔۔

مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتنے والے بلے باز عثمان خواجہ کو کورونا وائرس کا شکار ہونے والے ٹریوس ہیڈ کی جگہ متبادل کھلاڑی کے طور پر 2 سال سے زائد عرصے کے بعد ٹیم میں شامل کیا گیا تھا اور انہوں نے میچ کی دونوں اننگز میں سنچری اسکور کر کے اس بات کو درست ثابت کیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایشز: عثمان خواجہ کی آسٹریلوی ٹیم میں شاندار واپسی، دونوں اننگز میں سنچری

جب اسٹیو اسمتھ کی گیند پر ڈیوڈ وارنر کے ہاتھوں جیک لیچ 26 رنز پر سلپ میں کیچ آؤٹ ہوئے تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ جلد فتح آسٹریلین ٹیم کے قدم چوم لے گی۔

لیکن جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ پر مشتمل جوڑی نے جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے نے 12 دنوں کے اندر ایشز سیریز 3-0 سے ہارنے کے بعد پریشان مہمان ٹیم کے حوصلے بڑھانے والے فائٹنگ ڈرا کےلیے سخت دباو والے دو کھیل اوور کھیلے۔

بین اسٹوکس دوسری اننگز میں 60 رنزبنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ پہلی اننگز میں بھی انہوں نے نصف سنچری بنائی تھی اور پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے جونی بیئراسٹو 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جب چائے کے وقفے کے بعد دونوں کھلاڑی آؤٹ ہو گئے تو آسٹریلین ٹیم جیت کے لیے خاصی پرامید تھی لیکن انگلش کھلاڑی بھرپور مزاحمت سے میچ ڈرا کرنے میں کامیاب رہے۔

کیمرون گرین نے زیک کرالی کی وکٹ حاصل کرنے کے ساتھ صبح کی سب سے بڑی کامیابی حاصل کی، انہوں نے77 رنز بنائے۔

حسیب حمید ڈراپ کیچ کا فائدہ نہ اٹھا سکے اور صرف تین گیندوں بعد اس وقت آؤٹ ہوگئے جب نو کے انفرادی اسکور پر بولینڈ کی گیند پر کیری نے ان کا کیچ پکڑا۔

اگلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ڈیوڈ ملان تھے جنہوں نے 4رنز بنائے جو ناتھن لیون کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

بولینڈ نے انگلش کپتان کو 24 رنز پر آؤٹ کرکے ان کی بین اسٹوکس کے ساتھ 60 رنز کی اچھی پارٹنرشپ کا خاتمہ کردیا۔

میلبرن ٹیسٹ سے کیریئر کا آغاز کرنے والے اسکاٹ بولینڈ نے دوسری اننگز میں بھی 3 وکٹیں لیں اور وہ اب تک سیریز میں 8.64 کی اوسط سے 14 وکٹیں لے چکے ہیں۔

بیئراسٹو کی جرات مندانہ اننگز جب اختتام کو پہنچی تو 10.4 اوورز کا کھیل باقی تھا اور صرف دو وکٹیں باقی تھیں۔

مزید پڑھیں :سڈنی میں اسٹوکس کے ساتھ معجزہ، ٹنڈولکر نے قانون بدلنے کا مطالبہ کردیا

نیتھن لائن نے اسٹوکس کی وکٹ لے کر اہم پیش رفت کی جنہوں نے 123 گیندوں کا سامنا کیا، یہ لائن کی سیریز کی 16ویں وکٹ تھی اور وہ اس وقت سیریز میں سب سے کمایب آسٹریلیبن باؤلر ہیں۔   پیٹ کمنز نے ایک زبردست ان سوئنگ گیند پر11 رنز بنانے والے جوز بلٹر کو آوٹ کیا۔

مارک ووڈ صرف دو گیندوں کا ہی سامنے کر سکے اور پیٹ کمنز کی ایک اور ان سوئنگ گیند کا شکار ہوکر پویلین لوٹ گئے۔

یہ بھی پڑھیں :ایلگر کی عمدہ بیٹنگ، جنوبی افریقہ نے بھارت کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست دے دی

براڈ اور اینڈرسن نے آخری دو اوورز کا ڈٹ کر سامنا کی اور یوں انگلش ٹیم ٹیسٹ ڈرا کرنے میں کامیاب رہی اور اب آسٹریلین ٹیم 0-5 سے وائٹ واش نہیں کرسکے گی۔

عثمان خواجہ کو دونوں اننگز میں سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں