پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، شہباز گِل

31 جنوری 2022
وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری مسترد کردی— فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری مسترد کردی— فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گلِ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے کی سمری منظور نہیں کی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس وقت کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شہباز گِل نے کہا کہ وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت 11 روپے اور ڈیزل 14 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سمری کو منظور نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا کہ پوری دنیا میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن پاکستانی عوام کو اس مہنگائی سے بچانے کے لیے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی۔

شہباز گِل نے کہا کہ وزیراعظم نے اس سمری کو مسترد کردیا ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس وقت کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ اس وقت حکومت بڑھتی قیمت کا بوجھ اپنے اوپر لے گی اور عوام کو اس سے بچانے کی کوشش کرے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 31 جنوری سے اگلے 15 روز کے لیے 5 سے 15 روپے تک فی لیٹر اضافے کا امکان تھا۔

اخبار ذرائع نے کہا کہ موجودہ ٹیکس شرح، امپورٹ پیرٹی پرائس اور شرح تبادلہ کی بنیاد پر پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 85 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 70 پیسے اضافہ ہوسکتا ہے، اسی طرح مٹی کا تیل 10 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل 9 روپے فی لیٹر مہنگا ہوسکتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے اضافے کا امکان

آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے کے مطابق مزید 4 روپے اضافے کے ساتھ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے 70 پیسے اور پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 85 پیسے اضافے کا امکان تھا۔

تاہم ایک عہدیدار نے کہا تھا کہ حکومت عوام کی تنقید سے بچنے اور عوام پر سے مہنگائی کا دباؤ کم کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس میں کمی کر سکتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں