امریکا کا حوثی حملوں کے خلاف جنگی طیاروں کے ذریعے یو اے ای کی مدد کا اعلان

اپ ڈیٹ 02 فروری 2022
یو اے ای نے رواں ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی صدر کے دورے پر حوثیوں کے حملے کو روکا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز
یو اے ای نے رواں ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی صدر کے دورے پر حوثیوں کے حملے کو روکا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز

امریکا نے کہا ہے کہ وہ خلیجی ریاست پر میزائل حملوں کے بعد متحدہ عرب امارات کی معاونت کے لیے جنگی طیارے بھیجے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق یمن کے حوثی باغی تحریک نے گزشتہ ماہ ابوظبی پر میزائل حملہ کیا تھا، جبکہ دوسرا حملہ امریکی فورسز کی جانب سے ناکام بنادیا گیا تھا۔

امریکی سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے ٹیلی فونک گفتگو میں ابوظبی کے ولی عہد محمد بن زید النہیان کو کہا کہ واشنگٹن اپنے حمایتی ابوظبی میں گائیڈڈ میزائل کو تباہ کرنے والا ’یو ایس ایس کول‘ بھیجے گا۔

مزید پڑھیں: یو اے ای نے امریکا سے ایف 35 طیاروں کی خریداری کیلئے مذاکرات معطل کردیے

امریکی محکمہ دفاع کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ’سیکریٹری دفاع نے ولی عہد کو اپنے اس فیصلے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جس کے تحت موجودہ خطرات سے لڑنے میں مدد کے لیے امریکا کی جانب سے یو اے ای میں ففتھ جنریشن جنگی طیارے نصب کیے جائیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ اس امداد کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ امریکا دیرینہ حکمت عملی کے تحت اپنے شراکت دار یو اے ای کے ساتھ کھڑا ہے۔

یو اے ای کی جانب سے رواں ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی صدر کے دورے کے دوران ایک میزائل کو روکا گیا تھا، گزشتہ دو ہفتوں کے دوران سعودی اتحادی افواج کے خلاف لڑنے والے ایرانی حمایت یافتہ گروپ کی جانب سے یہ تیسرا حملہ تھا، اتحادی افواج میں یو اے ای بھی شامل ہے۔

اس سے ایک ہفتے قبل امریکی فوج کا کہنا تھا انہوں نے دو میزائلوں کے روکنے کے لیے متعدد پیٹریاٹ میزائل پھینکے، جس کے بارے میں حوثیوں کا کہنا تھا کہ مذکورہ میزائلوں کے ذریعے انہوں نے یو اے ای کی الظفرہ ایئربیس کو نشانہ بنایا تھا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل سے معاہدہ: یو اے ای کیلئے امریکی ہتھیاروں کی خریداری کی راہ ہموار ہوگی، ماہرین

گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ یو اے ای اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید بڑھا سکتا ہے اور اس حوالے سے امریکا سے گفتگو کی جارہی ہے۔

لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ امریکا، یو اے ای کو وقت سے پہلے خبردار کرنے والا انٹیلی جنس سسٹم فراہم کرنے کے ساتھ فضائی دفاعی تعاون جاری رکھے گا۔

خطے کے کمرشل اور سیاحتی حب یو اے ای پر حملہ یمن جنگ کو مزید بڑھاوا دے رہا ہے، جس میں حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب پر بارہاں میزائل اور ڈرون پھینکے گئے۔

یمن میں سعودی قیادت میں فوجی اتحاد 2015 میں عمل میں آیا تھا جب حوثیوں نے بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت کو دارالحکومت صنعا سے بے دخل کردیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

ندیم احمد Feb 02, 2022 03:14pm
یہ مسلمان جن کو دیکھ کر شرمائے یہود