بیشتر افراد اس بات سے واقف ہیں کہ اچھی جسمانی صحت کے لیے ورزش کتنی اہم ہے چاہے وہ اس کو اپنے معمول کا حصہ نہ بنائیں۔

مگر ان کو یہ معلوم نہیں کہ یہ تولیدی صحت کے لیے کتنی اہم عادت ہے۔

امریکا کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے مطابق 43 فیصد خواتین اور 31 فیصد مردوں کو تولیدی صحت کے کسی قسم کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے اور اکثر موٹاپا اور ورزش نہ کرنا اہم ترین عناصر ہوتے ہیں۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ موٹاپے کے شکار مردوں میں تولیدی صحت کے اہم عارض ایریکٹائل ڈسفنکشن کا خطرہ 50 فیصد زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

مگر ورزش اس حوالے سے کیوں اہم ہے؟ وہ وجوہات بھی جان لیں۔

خون کی روانی میں بہتری

تمام ایروبک ورزشں سے خون کا بہاؤ بڑھتا ہے اور صحت مند گردشی نظام برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

خون کی روانی مردوں اور خواتین دونوں کی تولیدی صحت کے لیے اہم ترین ہوتا ہے۔

جسمانی سرگرمیوں کی گنجائش میں اضافہ

ورزش کو معمول بنانا جسم کو مضبوط بناتا ہے اور جسمانی سرگرمیوں کی صلاحیت بڑھتی ہے جو تولیدی صحت کے لیے اہم عنصر ہے۔

اعتماد بڑھتا ہے

ورزش کو معمول بنانے سے لوگ زیادہ فٹ اور صحت مند ہوتے ہیں جس سے ان کا اعتماد بھی بڑھتا ہے اور اس سے زیادہ بہتر کچھ نہیں ہوتا۔

تناؤ کی سطح میں کمی

تناؤ، ذہنی تشویش یا ڈپریشن سے متاثر ہونا بھی تولیدی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

بالخصوص ڈپریشن کو تولیدی صحت کے مسائل سے جوڑا جاتا ہے، ڈپریشن جتنا زیادہ ہوگا مسائل بھی اتنے زیادہ بدترین ہوں گے۔

خوش قسمتی سے ورزش تناؤ، ذہنی بے چینی اور ڈپریشن سے مقابلہ کرنے میں مددگار عادت ہے، جس سے تولیدی صحت کو منفی اثرات سے بچایا جاسکتا ہے۔

مجموعی صحت بہتر ہونا

ورزش کو معمول بنانا عام صحت کو بھی بہتر بناتا ہے۔

جسمانی سرگرمیوں سے مختلف امراض جیسے ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس سے بچنے میں مدد ملتی ہے ۔

یہ دونوں امراض مردوں میں تولیدی صحت کے امراض جیسے ایریکٹائل ڈسفنکشن کا باعث بنتے ہیں بلکہ اکثر ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی نشانیوں میں سے ایک یہ عارضہ بھی ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں