پی پی پی کا حکومت مخالف لانگ مارچ، روٹ کی منظوری

15 فروری 2022
بلاول بھٹو نے لانگ مارچ کے روٹ کی منظوری دے دی—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو نے لانگ مارچ کے روٹ کی منظوری دے دی—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے خلاف لانگ مارچ کے لیے روٹ پلان کی منظوری دے دی، جس تحت 8 مارچ کو وفود اسلام آباد پہنچیں گے۔

پی پی پی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے عوامی مارچ کے روٹ پلان کی منظوری دے دی ہے اور یہ عوامی مارچ کراچی سے 10 دن میں 34 مختلف شہروں سے ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچے گا۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کا حکومت کے خلاف 27 فروری سے لانگ مارچ کا اعلان

بیان میں کہا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں مارچ کا آغاز کراچی میں مزار قائد سے اتوار 27 فروری کو صبح 10 بجے ہوگا اور براستہ ٹھٹہ اور سجاول سے ہوتا ہوا بدین پہنچے گا جہاں پہلے دن کا اختتام ہوگا۔

پی پی پی نے کہا کہ عوامی مارچ دوسرے روز 28 فروری کو حیدرآباد، ہالا، نواب شاہ سے ہوتا ہوا مورو پر ختم ہوگا، یکم مارچ کو عوامی مارچ مورو سے خیرپور شہر پہنچے گا جہاں سکھر میں تیسرے دن کا اختتام ہوگا۔

مارچ کے منصوبے کے حوالے سے کہا گیا کہ 2 مارچ کو لانگ مارچ کا آغاز سکھر سے شروع ہو کر گھوٹکی سے ہوتا ہوا رحیم یار خان پہنچے گا، 3 مارچ کو رحیم یار خان سے شروع ہوگا اور بہاولپور، لودھراں سے ہوتا ہوا ملتان میں پہنچ کر ختم ہوگا۔

بیان میں کہا گیا کہ لانگ مارچ 4 مارچ کو ملتان سے خانیوال، چیچہ وطنی سے ہوتا ہوا ساہیوال پہنچے گا، 5 مارچ کو ساہیوال سے اوکاڑہ اور پتوکی سے ہوتے ہوئے لاہور میں داخل ہوجائے گا۔

پی پی پی نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو 6 مارچ کو ناصر باغ لاہور میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کریں گے، جس کے بعد مارچ روانہ ہوگا اور شیرانوالہ باغ گوجرانوالہ پہنچے گا۔

بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں لانگ مارچ 6 مارچ کو وزیرآباد میں رکے گا اور اگلے روز 7 مارچ کو وزیر آباد سے لالہ موسی جائے گا اور راولپنڈی لیاقت باغ پہنچ کر اختتام ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان

پی پی پی کے بیان کے مطابق 8 مارچ کو لانگ مارچ اپنے منزل کی طرف روانہ ہوگا جہاں آغاز راولپنڈی سے ہوگا اور عوامی قافلے مختلف گزرگاہوں سے ہوتے ہوئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے گا۔

یاد رہے کہ بلاول بھٹوزرداری نے 30 جنوری کو سرگودھا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ 27 فروری کو حکومت کے خلاف کراچی سے لانگ مارچ کا آغاز ہوگا اور اسلام آباد کا رخ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سیاست اس ملک کے عوام کی خدمت کرنے کے لیے کرتے ہیں اور ان پانچ اصولوں پر کبھی سودا اور سمجھوتہ نہیں کر سکتے، یہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا دیا ہوا نظریہ ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے وقت کے فرعونوں کا مقابلہ کیا اور اب ہم اس کٹھ پتلی حکومت اور سلیکٹڈ وزیراعظم کا مقابلہ کرنے کے لیے میدان میں نکلے ہیں، ہم اعلان جنگ کر چکے ہیں اور 27فروری کو ہم کراچی سے نکل کر اسلام آباد کا رخ کریں گے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ جب ہم آپ کے ساتھ اسلام آباد پہنچیں گے تو اپنے مطالبات اس حکومت اور پوری دنیا کے سامنے رکھیں گے اور اس ملک کے عوام کو مشکل سے نکالیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے، تبدیلی کے نام پر تباہی چل رہی ہے، ہم نے تو پہلے دن سے ان کو سلیکٹڈ کہا، ہم نے ان کو پہلے دن کہا تھا کہ یہ جو آپ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کرنے جا رہے ہیں یہ عوام دشمن ڈیل ہے، یہ غریب دشمن ڈیل ہے، ہماری معیشت اور ہماری معاشی خودمختاری کا سودا ہے، آپ کی نااہلی کا بوجھ اس ملک کا عام آدمی مہنگائی، بے روزگار اور غربت کی صورت میں اٹھائے گا۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم کا مہنگائی کے خلاف اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ کا اعلان

قبل ازیں اپوزیشن کی اکثر جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 23 مارچ کو حکومت کے خلاف ملک بھر سے لانگ مارچ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔

اسلام آباد میں 11 فروری کو پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ہم اس ناجائز حکمران کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے اور اس سلسلے میں حکومت کی حلیف جماعتوں سے بھی رابطے کریں گے کہ وہ اپنا اتحاد ختم کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں