پیپلز پارٹی کا حکومت کے خلاف 27 فروری سے لانگ مارچ کا اعلان

اپ ڈیٹ 30 جنوری 2022
پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عوام سے حکومت کے خلاف گھروں سے نکلنے کی اپیل کی— فوٹو: ڈان نیوز
پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عوام سے حکومت کے خلاف گھروں سے نکلنے کی اپیل کی— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم اس حکومت کے خلاف اعلان جنگ کر چکے ہیں اور 27فروری کو لانگ مارچ کے لیے کراچی سے نکل کر اسلام آباد کا رخ کریں گے۔

سرگودھا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پانچ اصول ہیں کہ اسلام ہمارا دین ہے، جمہوریت ہمارا سیاست ہے، مساوات ہمارا معیشت ہے، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور شہادت ہماری منزل ہے۔

مزید پڑھیں: بلاول نے اسلام آباد لانگ مارچ کیلئے حکمت عملی ترتیب دے دی

ان کا کہنا تھا کہ ہم سیاست اس ملک کے عوام کی خدمت کرنے کے لیے کرتے ہیں اور ان پانچ اصولوں پر کبھی سودا اور سمجھوتہ نہیں کر سکتے، یہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا دیا ہوا نظریہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے وقت کے فرعونوں کا مقابلہ کیا اور اب ہم اس کٹھ پتلی حکومت اور سلیکٹڈ وزیراعظم کا مقابلہ کرنے کے لیے میدان میں نکلے ہیں، ہم اعلان جنگ کر چکے ہیں اور 27فروری کو ہم کراچی سے نکل کر اسلام آباد کا رخ کریں گے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ جب ہم آپ کے ساتھ اسلام آباد پہنچیں گے تو اپنے مطالبات اس حکومت اور پوری دنیا کے سامنے رکھیں گے اور اس ملک کے عوام کو مشکل سے نکالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے، تبدیلی کے نام پر تباہی چل رہی ہے، ہم نے تو پہلے دن سے ان کو سلیکٹڈ کہا، ہم نے ان کو پہلے دن کہا تھا کہ یہ جو آپ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کرنے جا رہے ہیں یہ عوام دشمن ڈیل ہے، یہ غریب دشمن ڈیل ہے، ہماری معیشت اور ہماری معاشی خودمختاری کا سودا ہے، آپ کی نااہلی کا بوجھ اس ملک کا عام آدمی مہنگائی، بے روزگار اور غربت کی صورت میں اٹھائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 'پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ 27 فروری کو مزار قائد سے شروع ہوگا'

ان کا کہنا تھا کہ تین سال کے اندر یہ حکومت سارے ریکارڈ توڑ چکی ہے، انہوں نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا، انہوں نے 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا، کرپشن سے نجات دلانے کا وعدہ کیا تھا لیکن ان وعدوں کا کیا ہوا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینا تو دور کی بات کٹھ پتلی نے جن کے پاس روزگار موجود تھا، ان سے بھی روزگار چھینا ہے، 50 لاکھ گھر بنانا تو دور کی بات، اس ظالم نے ان غریبوں کے گھر سے بھی چھت چھینی ہے، جن کے پاس پہلے سے چھت موجود تھی، انکروچمنٹ کے نام پر ملک بھر میں غریبوں کے سر سے چھت چھینی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر طبقہ احتجاج کررہا ہے، کسان احتجاج کررہا ہے کہ اس وقت یوریا کا بحران ہے، کسان کو اپنی فصل کی قیمت نہیں دی جا رہی، جب سے یہ ناکام ترین حکومت آئی ہے، ہماری زراعت کو تباہ کردیا ہے جو ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں اگر مہنگائی تھی تو ہم نے تنخواہ اور پنشن میں اضافہ کر کے ایک قوم ہو کر اس مہنگائی کا مقابلہ کیا تھا لیکن جب سے یہ ظالم حکومت آئی ہے تو مہنگائی میں اضافہ ہوتا رہتا ہے، نہ تنخواہ میں اضافہ ہوتا ہے، نہ پنشن میں اضافہ ہوتا ہے اور نہ لوگوں کو ان کی فصل کی قیمت دی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کے پاس ملک کی ترقی کیلئے ماسٹر پلان ہے، زرداری

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم نے بہت برداشت کیا ہے، آپ کے جمہوری اور معاشی حقوق پر حملے ہو رہے ہیں، جیسے آپ نے قائد عوام اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا ساتھ دے کر غریب عوام کو مشکل سے نکالا تھا، تو اب آپ نے میرا ساتھ دینا ہے، پیپلز پارٹی کا ساتھ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب کا عوام پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، اگر پنجاب کے عوام اور پیپلز پارٹی اس حکومت کا مقابلہ کرتی ہے تو عمران کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، ہم سب نکلیں گے، اس کٹھ پتلی کو بھگائیں گے اور گھر بھیج دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کرپشن کرپش کہہ کر آپ کے کان پکا دیے لیکن اب ٹرانپیرنسی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ جتنا کرپشن عمران خان کے دور میں ہوا ہے، اتنا کرپشن پاکستان کی تاریخ نہیں ہوا ہے۔

بلاول نے کہا کہ اب یہ ظالم حکومت زیادہ عرصہ نہیں رہے گی، یہ اپنا پراپیگنڈا اور سازش کرتے رہیں لیکن پیپلز پارٹی اعلان کر چکی ہے، جب بھی پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کیا ہے تو وقت کی ظالم حکومت اور سلیکٹڈ کو سیاسی نقصان پہنچایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت ہے ہی نہیں تو چلی کیا جائے گی، آصف زرداری

انہوں نے عوام سے گھروں کی نکلنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک آخری بار ملک کے کونے کونے سے باہر نکلیں، میں خود جاؤں گا، ہر شہر سے خطاب کروں گا، ان کو سمجھاؤں گا کہ ہمیں مل کر عمران کو نکالنا ہے اور پورے پارلیمان کو دکھاؤں گا کہ عوام نے عدم اعتماد دکھا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ کہیں گے کہ اگر عوام کا اعتماد اٹھ گیا ہے تو وقت آ گیا ہے کہ ان سے پارلیمان کا اعتماد چھینا جائے، پارلیمان میں اس پر حملہ کیا جائے اور حکومت سے نکالا جائے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم 27 تاریخ کو نکل رہے ہیں اور جب تاریخ لکھی جائے گی تو یہ لکھا جائے گا کہ پیپلز پارٹی کے جیالے دیوار بن کر اس کٹھ پتلی کے سامنے کھڑے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں