مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، محسن بیگ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

اپ ڈیٹ 23 فروری 2022
محسن بیگ کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق ان کے وکیل نے استدعا کہ مزید ریمانڈ منظور نہ کیا جائے — فائل فوٹو: اے پی
محسن بیگ کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق ان کے وکیل نے استدعا کہ مزید ریمانڈ منظور نہ کیا جائے — فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے سینئر صحافی محسن بیگ کے مزید جسمانی ریمانڈ سے متعلق پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

سنگین جرائم کے مقدمات میں گرفتار ملزم محسن بیگ کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر محمد علی وڑائچ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت جج نے ملزم کے خلاف تفتیش سے متعلق پولیس سے استفسار کیا، کون سی ویڈیو لینی ہے، کیا پولی گرافکس ٹیسٹ ہو گیا ہے یا نہیں، جس پر پولیس نے ٹیسٹ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ملزم کے مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

عدالت میں موجود ملزم کے وکیل نے بتایا کہ عدالتی احکامات کے باوجود انہیں تھانے میں ان کے مؤکل سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔

مزید پڑھیں: محسن بیگ گرفتاری: 'حدود سے تجاوز' کرنے پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو شوکاز نوٹس جاری

وکیل کا کہنا تھا کہ مقدمے میں صرف پستول کا ذکر ہی کیا گیا، اب ویڈیو کا بہانہ بنایا جا رہا ہے، سو میٹر دوری پر جائے وقوع ہے اور پولیس ابھی تک کہہ رہی ہے ویڈیو قبضے میں لینی ہے اور جس باکس کا حوالہ دیا جارہا ہے وہ باکس پولیس اٹھا کر لے جا چکی ہے۔

محسن بیگ کے وکیل نے استدعا کی کہ ان کا مزید ریمانڈ منظور نہ کیا جائے، پولیس نے 8 روز کے ریمانڈ میں ابھی تک کیا تفتیش کی ہے۔

عدالت میں پیش ملزم محسن بیگ کا کہنا تھا کہ پولیس نے میڈیکل رپورٹ تبدیل کی ہے، ریاست کا یہ طریقہ واردات ہے، تب ہی وہ تباہ ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پگڑی عمران خان کی اہلیہ نے اس کی اچھالی ہے، میں دہشت گرد تو نہیں ہوں مجھے ذلیل کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: انسدادِ دہشتگردی عدالت: محسن بیگ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع

انہوں نے کہا کہ میرے گھر میں پولیس نے چھاپہ مارا، 8 دن میں میرا بُرا حشر کردیا گیا۔

عدالت نے محسن بیگ کے خلاف پولیس کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا گیا جو کچھ دیر بعد سنایا گیا اور عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔

عدالت نے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے محسن بیگ کو دوبارہ 8 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے محسن بیگ کا کہنا تھا کہ 'عمران خان چند دنوں کا مہمان ہے، یہ لوگوں کو کہتا ہے گھبرانا نہیں، یہ خود گھبرایا ہوا ہے، عمران خان کے لیے ایک ہی پیغام ہے کہ تُو تو گیا‘۔

پسِ منظر

یاد رہے یہ معاملہ گزشتہ دنوں نجی چینل 'نیوز ون' پر نشر کیے جانے والے پروگرام میں وزیر اعظم کی جانب سے 10 وزراتوں کو بہترین کارکردگی کا ایوارڈ دینے کا معاملہ زیر بحث آیا تھا، جس پر محسن بیگ سمیت دیگر مہمانوں نے نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے نے دہشت گردی، دیگر سنگین جرائم کے الزام میں محسن بیگ کو گرفتار کرلیا

پیمرا کے نوٹس کے مطابق اینکر غریدہ فاروقی نے اپنے پروگرام میں شریک مہمان سے سوال کیا کہ مراد سعید کی وزارت کے پہلے نمبر پر آنے کی حقیقی وجہ کیا ہے، جس کے جواب میں محسن بیگ نے کہا کہ وہ نہیں جانتے لیکن وجہ 'ریحام خان کی کتاب میں لکھی گئی ہے'۔

بعد ازاں 16 فروری کو ایف آئی اے محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

محسن بیگ کے خلاف مارگلہ پولیس نے تعزیرات پاکستان کی دفعات 148، 149، 186، 324، 342، 353 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں