جمہوریہ گنی: سونے کی کان بیٹھنے سے 18 افراد ہلاک

04 مارچ 2022
گزشتہ ماہ برکینا فاسو میں بھی سونے کی کان میں ہلاکتیں ہوئی تھیں—فائل/فوٹو: رائٹرز
گزشتہ ماہ برکینا فاسو میں بھی سونے کی کان میں ہلاکتیں ہوئی تھیں—فائل/فوٹو: رائٹرز

مغربی افریقہ کے ملک جمہوریہ گنی میں سونے کی کان بیٹھنے سے 18 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جمہوریہ گنی کی حکومت کے ترجمان اوسمانےگوئیل ڈیالو نے بتایا کہ مغربی علاقے میں حادثہ پیش آیا۔

مزید پڑھیں: برکینافاسو میں سونے کی کان کے قریب مارکیٹ میں دھماکے سے 63 افراد ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے والی کان دارالحکومت کوناکری سے 386 کلومیٹر دور واقع تھی جہاں حالیہ مہینوں میں کان کنوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ترجمان اوسمانےگوئیل ڈیالو نے کہا کہ تاحال 18 لاشیں نکالی گئی ہیں لیکن امدادی کام تاحال جاری ہے۔

مغربی افریقہ میں سونے کی کانوں میں حادثات معمول ہے جہاں غیرقانونی کانیں موجود ہیں اور شہریوں کی بڑی تعداد کام کرتی ہے لیکن حفاظتی اقدامات کا فقدان ہے۔

جمہوریہ گنی میں اس سے قبل گزشتہ برس مئی میں شمال مشرقی علاقے میں سونے کی کان میں اسی طرح کا حادثہ پیش آیا تھا جہاں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ افریقی ملک برکینا فاسو میں سونے کی کان کے قریب واقع کان کنوں کی مارکیٹ میں دھماکے سے 63 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

حکومتی عہدیدار نے بتایا تھا کہ جنوب مغربی صوبے میں گبومبلورا کے علاقے میں واقع مارکیٹ میں گزشتہ روز دھماکا ہوا تھا جہاں ابتدائی طور پر 60 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی ہے اور مزید 40 افراد زخمی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برکینا فاسو، نائیجیریا میں دہشت گردوں کے حملے، 220 افراد ہلاک

واقعے سے باخبر ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ اس طرح کی مارکیٹوں میں ڈائنامائیٹ جیسی وہ تمام اشیا فروخت ہوتی ہیں جن پر قانونی قدغنیں ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ دھماکے کی جگہ پر قائم دکان کے مالک کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

مقامی رہنما سنسان اربین کامبو کا کہنا تھا کہ مذکورہ علاقہ سونے کی کانوں کے لیے مشہور ہے اور یہاں شمال سے مشرق تک مختلف پس منظر رکھنے والے کان کن جمع ہوتے ہیں، جن میں سے کئی لاپتہ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں