فالج اور ہارٹ اٹیک جیسے جان لیوا امراض سے بچنے کا مزیدار نسخہ

11 مارچ 2022
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

فالج اور ہارٹ اٹیک جیسے جان لیوا امراض کا باعث بننے والے خاموش قاتل ہائی بلڈ پریشر سے بچنا چاہتے ہیں؟ تو انڈوں، چکن اور پروٹین سے بھرپور ہر خوراک کو اپنی غذا کا لازمی حصہ بنالیں۔

یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

سدرن میڈیکل یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ انڈے، چکن، بیج، سی فوڈ اور گوشت جیسی زیادہ پروٹین والی غذاؤں کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق میں 12 ہزار سے زیادہ چینی بالغ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جس میں ان کی غذائی عادات اور بلڈ پریشر کا موازنہ 6 سال تک لیا گیا۔

ان افراد کو پروٹین کے حصول کے ذرائع کے استعمال کی بنیاد پر اسکور دیئے گئے ہیں اور اس مقصد کے لیے کنٹرول اور خود سے رپورٹ کیے گئے سرویز کا سہارا لیا گیا۔

پروٹین کے ذرائع کو 8 گروپس میں تقسیم کیا گیا جن میں اناج، ریفائن اناج، پراسیس گوشت، بغیر پراسیس کای گوشت، چکن، سی فوڈ، انڈے اور دالیں و بیج شامل تھے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ 4 یا اس سے زیادہ مختلف پروٹین ذرائع کو غذا کا حصہ بناتے ہیں ان میں ہائی بلڈ پریشر کا مریض بننے کا خطرہ ایک یا 2 پروٹین ذرائع جزوبدن بنانے والوں کے مقابلے میں 66 فیصد تک کم ہوتا ہے۔

مگر محققین نے کہا کہ زیادہ پروٹین ضروری نہیں کہ صحت کے لیے بہتر ہو۔

تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ جو افراد سب سے زیادہ اور کم پروٹین استعمال کرتے تھے ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ معتدل مقدار میں پروٹین کو جزوبدن بنانے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے کہا کہ ہمارا پیغام یہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر سے بچنے کے لیے متعدد ذرائع سے پروٹین والی متوازن غذا کا استعمال زیادہ ضروری ہے اور غذائی پروٹین کے ایک ذریعے پر توجہ مرکوز کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

تحقیق اس حوالے سے محدود تھی کیونکہ اس میں ڈیٹا مشاہداتی تھا جس سے ایک تعلق کا عندیہ تو ملتا ہے کہ مگر یہ ٹھوس طور پر ثابت نہیں ہوتا کہ پروٹین ذرائع براہ راست ہائی بلڈ پریشر کی روک تھام یا اس کی وجہ بنتے ہیں۔

مگر محققین نے یہ خیال ظاہر کیا کہ مختلف ذرائع سے پروٹین کو جزوبدن بنانا جسم کو مختلف غذائی اجزا فراہم کرتا ہے جن کی صحت کے لیے ہمیں ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مختلف غذائیں نظام ہاضمہ میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے جبکہ پروٹین کے نباتاتی ذرائع جیسے دالوں اور اناج میں موجود فائبر بھی صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔

اسی طرح انڈے اور مچھلی میں موجود پروٹین میں بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے، مچھلی میں صحت بخش چکنائی جیسے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں جبکہ انڈے اہم وٹامنز اور منرلز جیسے وٹامن ڈی جسم کو فراہم کرتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ معتدل مقدار میں گوشت کھانا بھی بلڈ پریشر کی روک تھام میں مفید ہوتا ہے تو چکن یا بغیر چربی والا سرخ گوشت کو بھی متوازن غذا کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں