ضمیر بیچنے والوں کو وہ سزا دیں گے کہ نسلیں یاد رکھیں گی، شہباز گل

13 مارچ 2022
شہباز گل نے کہا کہ اپوزیشن کی حکمت عملی اگلے 4 روز میں کسی طرح انتشار پھیلانا ہے—فوٹو: ڈان نیوز
شہباز گل نے کہا کہ اپوزیشن کی حکمت عملی اگلے 4 روز میں کسی طرح انتشار پھیلانا ہے—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے متعلق حکمت عملی تیار کرلی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد سے متعلق حکمت عملی یہی ہے کہ جن لوگوں نے ضمیر بیچا ہے وہ سامنے آئیں، ایسے لوگوں کو تحریک عدم اعتماد کے حق میں ووٹ دینے سے پہلے ہی نااہل کردیں گے، ان کے شہروں کے باہر ان کے ناموں کے ساتھ غدار لکھ کر کا پوسٹر لگائیں گے اور پی ٹی آئی کے ورکرز روز ان پوسٹرز کو جوتوں کا ہار پہنائیں گے، ان کو وہ سزا دیں گے کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں گی۔

پاکستان میں آج خرید و فروخت کا بازار گرم ہے، بڑے فخر سے کہا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 20 لوگ ہمارے ساتھ آگئے ہیں، جس نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر ووٹ لیا ہے وہ استعفیٰ دے، الیکشن لڑے اور (ن) لیگ یا پی پی پی کے نام پر آکر ووٹ دے، جو ہمارے نشان پر پارلیمنٹ میں آئے ہیں ان کے پاس جواز نہیں ہے کہ وہ حکومت کے خلاف ووٹ دیں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کیلئے وزیراعظم متحرک

انہوں نے کہا کہ ان میں سے کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ہمیں آکر بتا رہے ہیں کہ (ن) لیگ والوں نے ہماری ویڈیو بنالی ہے اور اب ہمیں بلیک میل کیا جارہا ہے، اس کا بھی علاج ہے ہمارے پاس کیونکہ ہمارے پاس بھی کچھ ویڈیوز ہیں جو وقت کے ساتھ نشر کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم اتنے لاچار نہیں ہیں ہیں کہ ہمارا ووٹ بک جائے اور ہم قانونی اختیار ہونے کے باوجود کھڑے دیکھتے رہیں، ہم وہ ہر کام کریں گے جس کی قانون نے ہمیں اجازت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی حکمت عملی اگلے 4 روز میں کسی طرح انتشار پھیلانا ہے، یہ اپنے ایم این اے غائب کرکے بولیں گے کہ اغوا ہوگیا، ہمیں ان کے ایم این ایز سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ہمیں ان کے ساتھ جانے والے اپنے لوگوں سے غرض ہے جنہیں ہم نااہل کردیں گے لیکن ان شا اللہ کوئی نہیں جائے گا، ہمارا ہر ایم این اے عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی

علیم خان سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ جو آپ کے بھائی ہوتے ہیں وہ آپ کے خلاف نہیں کھڑے ہوتے، علیم خان ہمارے بھائی ہیں اور بھائیوں کے ساتھ ہیں آکر بیٹھیں گے، ساتھ نہ بھی بیٹھیں تو بھی وہ ہمارے بھائی ہیں لیکن علیم خان کبھی بھی عمران خان کے خلاف نہیں کھڑا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی اپنا فیصلہ خود کریں گے، ابھی تک ہماری ان سے جو مشاورت ہوئی ہے وہ مثبت ہے، جس دن فیصلہ آئے گا اس دن سب کو اندازہ ہوجائے گا کہ ہمارے اتحادی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ویزراعظم عمران خان 70/80 روپے فی لیٹر سستا پیٹرول عوام کے دے رہا ہے، یہ مشکل فیصلہ تھا جس کو ڈالرز جھونک کر نہیں بلکہ کہیں اور سے پیسہ کاٹ کر اور ٹیکس جمع کرکے پورا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد کے بعد دارالحکومت میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے عمران خان کی ٹیم ہلکی ہونے کا چورن بیچا گیا کیونکہ یہ سب جانتے ہیں کہ براہ راست عمران خان کی اہلیت پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ دور میں پنجاب کے وزرا کا آج کسی کو نام بھی یاد نہیں، ان کے پاس ایک ہی اچھا اور وضع دار بندہ چوہدری نثار علی خان تھا اور وہ انہیں دفع کرکے چلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ٹیم میں شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، شفقت محمود، حماد اظہر، مراد سعید، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، فواد چوہدری، ، ڈاکٹر یاسمین راشد، مراد راس، اسد عمر اور ڈاکٹر فیصل سلطان جیسے لوگ موجود ہیں جن کے تجربے اور قابلیت کا اعتراف ساری دنیا کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے میزائل پاکستان بھیج کر کہا کہ بے دھیانی ہوگئی، بھارت سن لے کہ اب یہاں نواز شریف کی حکومت نہیں ہے جو ساڑھیاں اور آم کے تحفے بھیجتا تھا، اب یہاں عمران خان کی حکومت ہے، واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اب اگر دوبارہ ایک میزائل بھیجنے کی جرات کی تو جواب میں 4 میزائل سے جواب ملے گا۔

عدم اعتماد کو آئین اور قانون کے ذریعے پاش پاش کریں گے، بابر اعوان

وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کو آئین اور قانون کے ذریعے پاش پاش کرکے ایوان سے باہر پھینکیں گے۔

اسلام آباد میں جاری 3 روزہ اوورسیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ یہ کنونشن 2028 تک ہر سال منعقد ہوتا رہے گا کیونکہ یہ حکومت 5 سال پورے کرے گی اور اس کے بعد دوبارہ 5 سال کے لیے آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے سارے چور اکھٹے کرکے ایک طرف کردیے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب نے وزرا، اراکین صوبائی اسمبلی سے یقین دہانی طلب کرلی

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے 3 سال میں وہ اقدامات کیے جو 70 سالوں میں نہیں ہوئے، اپوزیشن نے ضمیر خریدے اور رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، نیشنل اسمبلی جب یوسف رضا گیلانی جیتے تو ویڈیو برآمد ہوئی لیکن وہ ویڈیو اور اس کا کیس اس انتظار میں محفوظ پڑا ہوا ہے کی کسی طرح 5 سال گزر جائیں، آرٹیکل 63 اے کو ضمیروں کی خرید و فروخت روکنے کے لیے دستور میں شامل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ خاندان ہے جو مودی کو شادیوں میں بلوا کر ساڑھیوں کے تحفے پیش کرتا تھا اور دوسری طرف وہ ہے جس نے مودی کو کہا کہ کسی غلط فہمی میں نہ رہنا، ہم جواب دیں گے اور ابھینندن کی شکل میں ہم نے جواب دے کر دکھایا۔

انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں سے عمران خان نے اپنا وعدہ پورا کیا اور انہیں ووٹنگ کا حق دلایا، بیرون ملک مقیم تقریباً ایک کروڑ پاکستانیوں کا ووٹ ان شا اللہ وزیراعظم عمران خان کے لیے ہے اس بات سے مخالفین کو تکلیف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آپ کے لیے مزید آسانیاں پیدا کریں گے لیکن آپ کی ذمہ داری ہے کہ حکومت کی معاونت کریں.

تبصرے (0) بند ہیں