جے یو آئی (ف) کے 10 ہزار رضا کار اسلام آباد مارچ کے شرکا کو سیکیورٹی فراہم کریں گے

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2022
مارچ کے شرکا کی سیکیورٹی کے لیے انصارالاسلام کے رضا کار اسلام آباد میں ہی رہیں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی
مارچ کے شرکا کی سیکیورٹی کے لیے انصارالاسلام کے رضا کار اسلام آباد میں ہی رہیں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی

جمیعت علمائے اسلام (ف) نے اعلان کیا ہے کہ وہ 25 مارچ کو اپوزیشن مارچ کے شرکا کی سیکیورٹی کے لیے انصار اسلام فورس کے 10 ہزار رضا کار خیبرپختونخوا سے اسلام آباد بھیجیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جے یو ایف آئی ف کے میڈیا سیل کی جانب جاری کردہ بیان کے مطابق پارٹی کی صوبائی کونسل نے مولانا عطا الرحمٰن سے ملاقات کی اور اسلام آباد مارچ پر منصوبہ بندی کی۔

انصار السلام جے یو آئی ایف کی فورس ہے جو عوامی ریلیوں، کنونشنز اور دیگر تقریبات کے دوران پارٹی کے رہنماؤں کو سیکیورٹی فراہم کرتی ہے۔

وفاقی حکومت نے اکتوبر 2019 کو اس فورس پر پابندی عائد کردی تھی، اس وقت جے یو آئی کی جانب سےوفاقی دارالحکومت میں دھرنے دیے جارہے تھے تاہم بعد ازاں نومبر 2021 کو پابندی واپس لے لی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد پولیس کا پارلیمنٹ لاجز میں آپریشن، رکن اسمبلی سمیت 18افراد گرفتار

اپوزیشن کی اتحادی جماعتوں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اور جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پارٹی کے کارکنان کو 25 مارچ کو اسلام آباد پہنچنے کے لیے کہا ہے وہ غیر معینہ مدت تک ان وہیں رہیں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ مارچ کے شرکا کی سیکیورٹی کے لیے انصارالاسلام کے رضا کار اسلام آباد میں ہی رہیں گے۔

کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ ہری پور اور بونیر اضلاع میں جے یو آئی ایف تنظیم کے عہدیداران جمعے کو پشاور میں ملاقات کریں گے اور اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے منصوبے کو حتمی شکل دیں گے۔

کوہاٹ سے جے یو آئی ایف کے عہدیدار 19 مارچ ملاقات کریں گے جبکہ بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن کے منتظمین لکی مروت کے ضلع سیرائی نورنگ میں منصوبے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی ایف نے انتخابی منشور کا اعلان کردیا

پارٹی سے تعلق رکھنے والے قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین متعلقہ اضلاع سے اسلام آباد کے لیے ریلیوں کی قیادت کرے گا۔

جے یو آئی (ف) کونسل نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا لائحہ عمل بھی تیار کیا۔

انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کو صوبے میں پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی مہم کے لیے سرکاری مشینری اور وسائل استعمال کرنے سے روکے۔

مسلم لیگ (ن) کے لانگ مارچ کی قیادت مریم نواز اور حمزہ شہباز کریں گے

دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے میاں محمد نواز شریف اور شہباز شریف کی منظوری کے بعد لانگ مارچ کا شیڈول اور مارچ سے متعلق صوبائی، ڈویژنل، ضلعی اور وارڈ کی سطح پر عہدیداروں اور کارکنان کو باضابطہ ہدایا ت جاری کردی گئی ہیں۔

شیڈول کے مطابق مسلم لیگ (ن) کا کارروان 24 مارچ کو لاہور سے روانہ ہوگا جس کی قیادت مریم نواز اور حمزہ شہباز کریں گے، یہ کاروان رات گوجرانوالہ میں قیام کرے گا۔

25 مارچ کو کاروان گوجرانوالہ سے جہلم پہنچے گا اور رات جہلم میں قیام کرے گا، 26 مارچ کی صبح کاروان جہلم سے روانہ ہوگا اور رات راولپنڈی میں قیام کرے گا۔

27 مارچ کی صبح حمزہ شہباز اور مریم نواز مسلم لیگ کی ریلی کے شرکا کے ہمراہ اسلام آباد روانہ ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کا لانگ مارچ کا اعلان، عدم اعتماد پر ووٹنگ تک اسلام آباد میں رہنے کا اشارہ

مسلم لیگ (ن) کے کاروان کا دو یا اس سے زیادہ روز تک اسلام آباد میں قیام کرنے کا امکان ہے، ڈویژنل صدر، جنرل سیکریٹریز 20 مارچ کو ڈویژن اور ضلعی عہدیداروں کے اجلاس میں لانگ مارچ کی تیاریوں کو حتمی شکل دیں گے۔

صوبائی حلقوں کے صدور اور جنرل سیکریٹریز 21 مارچ تک صوبے اور یونین کونسلز کی تنظیموں کے ساتھ مارچ کی تیاریوں سے متعلق اجلاس کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے جنرل سیکریٹری سردار اویس خان لغاری کے دستخط کے بعد سے جاری شدہ سرکلر میں کاروان میں بھرپور شرکت کی ہدایت کی ہے۔

سرگودھا، بہاولپور، ملتان اور ڈی جی خان ڈویژن کے عہدیدار اور کارکن26 مارچ کو راولپنڈی میں قائدین کے کاروان میں شامل ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں