نئی حلقہ بندیاں اور انتخابی اصلاحات عام انتخابات کی راہ میں آئینی رکاوٹ ہیں، احسن اقبال

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2022
احسن اقبال نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ نعرے کم لگائیں اور ڈلیور زیادہ کریں —فوٹو: ڈان نیوز
احسن اقبال نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ نعرے کم لگائیں اور ڈلیور زیادہ کریں —فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ انتخابات کے انعقاد سے قبل 2 آئینی رکاوٹیں ہیں، ایک یہ کہ الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندی کرنی ہے جو کہ آئین کا مطالبہ ہے، دوسرا ہمیں انتخابی اصلاحات پر کام کرنا ہے تاکہ دوبارہ کبھی الیکشن متنازع نہ ہوں۔

اسلام آباد میں چیئرمین ایچ ای سی طارق بنوری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ آنے والے وقت میں جب بھی الیکشن ہوگا تو سب ہی جماعتیں انتخابی اصلاحات پر کام کریں گی، ہم نے آتے ساتھ ہی قومی اسمبلی میں کمیٹی بنادی ہے تاکہ اگلا الیکشن غیر متنازع نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد سے قبل 2 آئینی رکاوٹیں ہیں، ایک یہ کہ الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندی کرنی ہے جو کہ آئین کا مطالبہ ہے، دوسرا ہمیں انتخابی اصلاحات پر کام کرنا ہے تاکہ دوبارہ کبھی الیکشن متنازع نہ ہوں، جب بھی یہ دونوں چیزیں مکمل ہوں گی اس کے بعد جب بھی حکومت مناسب سمجھے گی تو انتخابات ہوسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی ملک اس وقت ترقی کرتا ہے جب اس کی معیشت مضبوط ہوتی ہے، مضبوط معیشت کے بغیر ملک کی خود مختاری کا دعویٰ محض ایک دھوکا ہوتا ہے، ہمیں اپنی معیشت مضبوط کرنی ہے اور تمام ممالک سے تعلقات بھی مضبوط رکھنے ہیں، یورپی یونین اور امریکا کی منڈیوں میں ہمیں زیادہ سے زیادہ رسائی حاصل کرنی ہے تاکہ ہماری برآمدات بڑھ سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات کا انعقاد اکتوبر سے قبل ممکن نہیں ہوگا، الیکشن کمیشن

انہوں نے کہا کہ ملک اسی طرح آگے بڑھے گا، جذباتی نعرے لگانا بہت آسان کام ہے لیکن اس کے لیے آپ کو محنت کرنی پڑتی ہے اور ڈلیور کرنا پڑتا ہے، ہم کوشش کریں گے کہ نعرے کم لگائیں اور ڈلیور زیادہ کریں۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہماری یہ پوری کوشش ہوگی کہ نوجوان سائنسدانوں کو تمام تر سہولیات فراہم کریں، تاکہ آپ دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی اور ہنر تک رسائی حاصل کر سکیں، پاکستان میں ٹیکنالوجی سیکٹر میں ہم نے جو بنیادیں رکھی تھیں آج وہ آگے بڑھ رہی ہیں۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ہمارا ٹارگٹ ہے کہ اگلے چند برسوں میں ایک لاکھ نوجوانوں کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس، بگ ڈیٹا، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور سائبر سیکیورٹی کے سرٹیفکیٹس میں ٹریننگ دیں گے تاکہ یہ عالمی سطح پر اپنی صلاحیتیں منوا کر ڈیجیٹل انقلاب کا حصہ بن سکیں۔

مزید پڑھیں: صدر مملکت نے 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا

انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن سیکٹر ہمارے مستقبل کی کنجی ہے، بدقسمتی سے پچھلی حکومت میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی خودمختاری کو ختم کیا گیا، وزیراعظم کی ہدایت اور ہمارا عزم بھی ہے کہ ہم ہائر ایجوکیشن کمیشن کی خودمختاری اور اس کی فنڈنگ کو بحال کریں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان نے ترقی کرنی ہے تو ہمیں رفتار کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا، ہمیں آگے بڑھنے کے لیے دنیا سے بھی تیز دوڑنا ہوگا۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کی لڑائی کو پاکستان کے مستقبل میں رکاوٹ نہیں بننے دینا، یہ ملک ہم سب کا ہے، ہم سب محب وطن پاکستانی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تین ماہ میں عام انتخابات کرانا ممکن نہیں، الیکشن کمیشن

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس حکومت کی مکمل مدت نہیں ہے لیکن یہ متحدہ حکومت اس لحاظ سے ایک نعمت ہے کیونکہ اس سے اصلاحات میں بڑی مدد ملے گی، ہمارا ایجنڈا قومی اصلاحات کو اتفاق رائے سے مکمل کرنا ہے، اس مختصر عرصے میں ہم معیشت کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمارا فرض ہے کہ ہم بلوچستان کی محرومی کو ختم کریں، اگر ہم اب بھی ان کو اعتماد نہیں دے کسے تو شاید کبھی نہیں دے سکیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں