چاغی میں مظاہرین پر فائرنگ، تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

اپ ڈیٹ 20 اپريل 2022
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ جے آئی ٹی مکمل تحقیقات کے بعد اپنی رپورٹ پیش کرے گی — فائل فوٹو: سید علی شاہ
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ جے آئی ٹی مکمل تحقیقات کے بعد اپنی رپورٹ پیش کرے گی — فائل فوٹو: سید علی شاہ

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ ضلع چاغی میں پاک ۔ افغان سرحد کے قریب ڈرائیور کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے۔

منگل کو بلوچستان اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ مختلف سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں پر مشتمل جے آئی ٹی مکمل تحقیقات کے بعد اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

مزید پڑھیں: چاغی میں احتجاج کے دوران 7مظاہرین زخمی

تاہم انہوں نے مزید کہا کہ اگر تفتیش تسلی بخش نہ پائی گئی تو متوفی ڈرائیور کے اہل خانہ کو مطمئن کرنے کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جاسکتا ہے اور واقعے میں ملوث قصوروار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت متاثرین کے لواحقین کو معاوضہ دے گی جبکہ چیف سیکریٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، ہوم سیکریٹری، آئی جی پولیس اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی حقائق جاننے کے لیے علاقے کا دورہ کیا۔

میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ حکومت اس واقعے کے بارے میں جلد از جلد رپورٹ مرتب کرے گی، زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جارہی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو انہیں کراچی کے ہسپتال میں منتقل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: چاغی: سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ڈرائیور کا مبینہ قتل، احتجاج کے دوران 4 مظاہرین زخمی

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی نے اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور سانحہ کے ذمے داروں کو سزا دی جائے۔

وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے امور داخلہ میر ضیااللہ لانگو نے کہا کہ حکومت واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے، متوفی ڈرائیور کو رکنے کا اشارہ کیا گیا لیکن وہ نہیں رکا جس کے نتیجے میں ایک سیکیورٹی اہلکار نے ان پر فائرنگ کردی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں