'مس مارول' ویب سیریز پاکستان بھر کے سینما گھروں میں ریلیز کیے جانے کا اعلان

’مس مارول‘ ویب سیریز کی مرکزی کہانی ’کمالا خان‘ نامی 16 سالہ سپر ہیرو لڑکی کے گرد گھومتی ہے—اسکرین شاٹ
’مس مارول‘ ویب سیریز کی مرکزی کہانی ’کمالا خان‘ نامی 16 سالہ سپر ہیرو لڑکی کے گرد گھومتی ہے—اسکرین شاٹ

پہلی پاکستانی سپر ہیرو لڑکی کی ویب سیریز ’مس مارول‘آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم پر ریلیز کے لیے تیار ہے لیکن یہ پلیٹ فارم پاکستان میں دستیاب نہیں، اپنی نوعیت کا یہ منفرد پراجیکٹ پاکستانی شائقین تک پہنچانے کے لیے اسے پاکستان بھر کے سینماز میں ریلیز کرنا کا اعلان کردیا گیا ہے۔

یہ دلچسپ اعلان اس شو کی ہدایت کاروں میں سے ایک فلمساز شرمین عبید چنائے نے انسٹاگرام کے ذریعے کیا۔

مارول اسٹوڈیوز 'مس مارول' کو خاص طور پر پاکستان میں صرف سینما گھروں میں ریلیز کرے گا، ڈائریکٹر کے مطابق ڈزنی اور مارول خصوصی طور پر پاکستان کے لیے 6 قسطوں کی سیریز کا ایک سینما فارمیٹ ورژن بنائیں گے جسے 3 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی پاکستانی سپر ہیرو لڑکی کی سیریز ’مس مارول‘ کا پہلا ٹریلر جاری

پہلی اور دوسری قسط 16 جون، تیسری اور چوتھی قسط 30 جون کو اور پانچویں اور چھٹی قسط 14 جولائی کو ریلیز ہوں گی۔

شرمین عبید چنائے نے کہا 'یہ فیصلہ پہلی پاکستانی مارول سپر ہیرو کمالا خان (جس کا کردار ایمان ویلانی نے ادا کیا ہے) کے مارول سینما یونیورس (ایم سی یو) میں متعارف کرائے جانے کا جشن منانے کے لیے کیا گیا، سیریز میں کیمرے کے سامنے اور پیچھے متنوع کاسٹ بھی شامل ہے'۔

انہوں نے کہا کہ ڈزنی اور مارول نہیں چاہتے کہ پاکستانی ناظرین ڈزنی پلس (آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم) ہاکستان میں لانچ نہ کیے جانے کے سبب 'مس مارول' اور اس کی کہانی کو دیکھنے سے محروم رہ جائیں۔

مزید پڑھیں: پہلی پاکستانی سپر ہیرو لڑکی کی ویب سیریز ’مس مارول‘ کا ٹیزر جاری

’مس مارول‘ ویب سیریز کی مرکزی کہانی ’کمالا خان‘ نامی 16 سالہ سپر ہیرو لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو کہ دراصل ایک پاکستانی نژاد لڑکی ہوتی ہے اور جرسی سٹی میں رہتی ہے۔

کمالا ایک پرجوش فنکار، ایک شوقین گیمر، اور فکشن کی دلدادہ ہے، وہ اوینجرز اور خاص طور پر کیپٹن مارول کی ایک بہت بڑی مداح ہے لیکن سپرپاورز حاصل کرنے سے قبل کمالا خان نے ہمیشہ دنیا میں اپنا مقام تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کی۔

سیریز کا ٹریلر 16 مارچ کو ریلیز ہوا اور یہ شو 8 جون سے ڈزنی پلس پر دکھایا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں