ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ میں احتجاج، ہیضے سے متاثرہ کیسز 2500 سے تجاوز

14 مئ 2022
پیرکوہ میں شہریوں نے بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی پر احتجاج کیا—فوٹو: سینیٹر سرفراز بگٹی ٹوئٹر
پیرکوہ میں شہریوں نے بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی پر احتجاج کیا—فوٹو: سینیٹر سرفراز بگٹی ٹوئٹر

بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل پیرکوہ میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی اور ہیضے سے متاثرہ کیسز میں خطرناک اضافے پر شہریوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا جہاں 2 ہزار 500 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

ڈان ڈاٹ کام کو ڈیرہ بگٹی کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر اعظم بگٹی نے بتایا کہ آج ہیضے سے متاثرہ 210 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 2 افراد انتقال کر گئے ہیں، جس کے بعد ہیضے سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 6 ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ میں آلودہ پانی کے استعمال سے 4 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ ہیضے سے متاثرہ مزید 15 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

ڈی ایچ او نے بتایا کہ ہیضے کا پہلا کیس 17 اپریل کو رپورٹ ہوا تھا اور بدھ کو کیسز کی تعداد ایک ہزار 500 تک پہنچ گئی تھی۔

ڈیرہ بگٹی میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی، چیف سیکریٹری اور دیگر سرکاری عہدیداروں کی جانب سے صورت حال کا مبینہ طور پر نوٹس نہ لینے پر شہریوں نے احتجاج کیا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پیرکوہ کو آفت زدہ قرار دے کر ادویات، خوراک اور پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے۔

شہریوں نے ہیضے سے جاں بحق افراد کی تعداد کے بارے میں ڈی ایچ او کے اعداد وشمار سے بھی اختلاف کیا اور دعویٰ کیا کہ 20 افراد جاں بحق اور وبا کی وجہ سے 3 ہزار 200 سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

سینیٹر سرفراز بگٹی نے حکام سے مطالبہ کیا کہ پیر کوہ میں ایمرجنسی نافذ کرکے صورت حال کا نوٹس لیا جائے اور متاثرین کو امداد سمیت پانی فراہمی کے منصوبوں کو مکمل کیا جائے۔

قبل ازیں بلوچستان کے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے ضلع ڈیرہ بگٹی میں جاری پانی فراہمی کے منصوبوں کی ہنگامی بنیاد میں تکمیل کے لیے حال ہی میں 30 کروڑ روپے کے اضافی فنڈز کی منظوری دی تھی۔

انہوں نے صوبائی مشیر نوابزادہ گورام بگٹی سے ملاقات میں ڈیرہ بگٹی کے مختلف اضلاع میں پانی کے بحران کے حل کے لیے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کی خشک سالی سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے؟

وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے دو روز قبل بھی ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیر کوہ میں پانی کی عدم دستیابی کا نوٹس لیا تھا اور محکمہ پی ایچ ای کو ہنگامی بنیادوں پر پانی کی فراہمی کے لیے ایک کروڑ روپے کے خصوصی فنڈز کے اجرا کی منظوری دے دی تھی۔

وزیراعلیٰ کے سیکریٹریٹ سےجاری بیان میں کہا گیا تھا کہ فنڈز کے اجرا سے محکمہ پی ایچ ای ٹینکروں کے ذریعہ شہریوں کو پانی کی فراہمی ممکن بنا دے گا۔

وزیراعلیٰ نے پی ایچ ای کو ہدایت کی تھی کہ مون سون کی بارشوں کے آغاز اور پانی کے ذخائر میں اضافے تک ٹینکروں کے ذریعہ پانی کی فراہمی جاری رکھی جائے۔ انہوں نے کہ کمشنر سبی ڈویژن کو بھی پانی کے بحران کے حل کے لیے جاری اقدامات کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں