اسلام آباد:چائلڈ پورنو گرافی میں ملوث مجرم کو29 سال قید کی سزا سنادی گئی

اپ ڈیٹ 21 مئ 2022
مجرم کے خلاف  گولڑہ پولیس نے 29 جون 2020 کو مقدمہ درج کیا تھا—فائل فوٹو:کریئٹو کامنز
مجرم کے خلاف گولڑہ پولیس نے 29 جون 2020 کو مقدمہ درج کیا تھا—فائل فوٹو:کریئٹو کامنز

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے چائلڈ پورنو گرافی کے مقدمے میں گرفتار ملزم محمد اسحٰق کو مجموعی طور 29 سال قید کی سزا کے ساتھ 21 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے چائلڈ پورن گرافی کے مقدمے میں گرفتار ملزم پر جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی۔

محمد اسحٰق پر الزام تھا کہ اس نے 4 بچوں کے ساتھ زیادتی کے بعد ویڈیوز بنائیں، مجرم محمد اسحٰق نے دانش افتخار کو میموری کارڈ دے کر ویڈیوز دیکھنے کا کہا تھا۔

مجرم کے خلاف گولڑہ پولیس نے 29 جون 2020 میں مقدمہ درج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: چائلڈ پورنوگرافی کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد

ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد ہمایوں دلاور نے مجرم محمد اسحٰق کو مجموعی طور 29 سال قید کی سزا سنائی، اس کے ساتھ ساتھ مجرم کو مجموعی طور پر 21 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مجرم محمد اسحٰق کو بدفعلی کی دفعہ 377 بی میں 14 سال قید کی سزا کے ساتھ 10 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ مجرم کو چائلڈ پورنو گرافی کی دفعہ 292 بی میں بھی 14 سال قید کی سزا کے ساتھ10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

عدالت کی جانب سے مجرم کو فحش ویڈیوز دکھانے کی دفعہ 292 اے میں ایک سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے مزید بھی جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں