لاہور: چلڈرن ہسپتال میں آتشزدگی، لاکھوں روپے مالیت کی ادویات جل کر خاکستر

اپ ڈیٹ 05 جون 2022
6 گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا گیا —فائل فوٹو: ڈان نیوز
6 گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا گیا —فائل فوٹو: ڈان نیوز

چلڈرن ہسپتال لاہور کے آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (او پی ڈی) کی تیسری منزل میں صبح اچانک آگ بھڑک اٹھی جس سے لاکھوں مالیت کی ادویات جل گئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آگ صبح 5 بجے کے قریب ہسپتال کی تیسری منزل پر واقع میڈیکل اسٹور میں لگی اور پوری منزل تک پھیل گئی۔

آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کے فائر ٹینڈرز ہسپتال پہنچے اور تقریباً 6 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ہسپتال انتظامیہ نے گزشتہ سال کے بجٹ (22-2021) سے خریدی گئی ادویات کو اسٹور میں محفوظ کر کے رکھا تھا، یہ ادویات آگ میں جل کر خاکستر ہوگئی ہیں۔

مزید پڑھیں: لاہور آتشزدگی پر ماحول افسردہ

ریسکیو حکام کے مطابق ذخیرہ کیے گئے سامان میں ڈرپ سیٹ، سرنج، اسپرٹ، پایوڈین، کاٹن رولز اور دیگر آتش گیر مواد شامل تھا جو آگ کو مزید پھیلانے کا سبب بنا۔

ان کا کہنا تھا کہ آگ مبینہ طور پر بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی جس سے ہسپتال کا فارمیسی اسٹور بھی جل کر خاکستر ہو گیا۔

تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

واقعے کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے او پی ڈی بند کر دی جس سے مریضوں اور ان کے خاندان ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ میں پھنس گئے اور انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں: لاہور: آٹھ منزلہ عمارت میں آتشزدگی، ایک ہلاک

سیکریٹری صحت علی جان خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہسپتال کا دورہ کیا اور کولنگ کے عمل کا مشاہدہ کیا، انہیں ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کی جانب سے آگ بجھانے کی کوششوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

سیکریٹری نے کہا کہ آگ لگنے کے واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور طبی آلات اور ادویات کے نقصان کا تخمینہ لگایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کی مکمل رپورٹ وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کو پیش کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

کمیٹی کے اراکین صوبے کے دیگر ہسپتالوں کا دورہ کر کے اسسمنٹ رپورٹس بنائیں گے اور ایسے واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات تجویز کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: فیکٹری میں سلنڈر پھٹنے سے آتشزدگی، 11 افراد جاں بحق

صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے بھی ہسپتال کا دورہ کیا اور کولنگ کے عمل کا مشاہدہ کیا، ان کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر لاہور عمر شیر چٹھہ، ڈی جی ریسکیو 1122 ڈاکٹر رضوان نصیر، ایڈیشنل سیکریٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر حافظ شاہد لطیف، ایم ڈی ڈاکٹر محمد سلیم اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر نصیر نے صوبائی وزیر کو کولنگ کے عمل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پانے کی پوری کوشش کی، میں نے خود کولنگ کے عمل پر نظر رکھی ہوئی ہے، حالات کنٹرول میں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں